ظالمانہ گھر پٹی
پچھلے سال بیرونی کمپنی سے مالیگاٶں نٸی بستیوں کا سروے کرایا گیا اور ایک سال کے بعد پانچ سات سالوں کا بھاری بھرکم بل بھیج دیا گیا۔اول تو ایک سال کا ریٹ ہی بہت زیادہ ہے دوسرے کٸی سالوں کا بل ایک ساتھ بھیج دیا گیا۔اگر کارپوریشن نے ہر سال بل وصول نہیں کیا تو کیا یہ ساکنین کی غلطی ہے؟ کارپوریشن کے نکمہ پن کی سزا شہر کے غریبوں کو کیوں دی جارہی ہے۔اسکے علاوہ ایک بڑی تعداد ایسی ہے جو سال دوسال ہوا منتقل ہوٸے لیکن ان پر بھی پانچ سات سال کا بل ماردیا گیا۔یہ ظلم ہے بہتر ہے کہ غریبوں کے ساتھ رعایت کی جاٸے اور جاری سال سے ایک سال کا بل دیا جاٸے تاکہ غریب مزدور طبقہ اس کو آسانی سے ادا کرسکے۔جب یہ کارپوریشن کے داماد بن جاٸیں گے توپھر ہر سال بل تو ادا کرنا ہی ہے۔کارپوریشن اپنی نااہلی اور غیر ذمہ دارانہ حرکت کی سزا عام مزدوروں کو نہ دیں اور ایک سال کا ہی بل بنا کر دیں۔اس طرح کارپوریشن کی آمدنی بھی بڑھ جاٸےگی تمام سیاسی لیڈران اور پارٹیوں سے گزارش ہے کہ اس کے خلاف آواز اٹھاٸیں۔
فقط: جھونپڑا ساکنین محلہ آدم نگر۔محمد عابد۔عبدالرحمان۔محمد سلیم و احباب۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں