عیدالاضحی کے موقع پر لبیک ہوٹل کے پاس ہوا ایک اور جان لیوا بھیانک ایکسیڈنٹ مگر شہر کے ذمہ داران غفلت و لاپرواہی کے میلے میں
✍️_از قلم :- انصاری عابد حسین غفرلہ
( میڈیا سیل مسلم اُنّتی سیوا فاؤنڈیشن، دھولیہ، مالیگاؤں)
جان جاتی رہی غریب مظلومین کی اے بے خبر
تیرا ضمیر زندہ ہوجائے تو کئی مظلومین کو موت نہ آئیں
مؤرخہ 29 جون 2023 بروز جمعرات کو شہر مالیگاؤں کی لبیک ہوٹل کے پاس ایک دلخراش حادثہ پیش آیا، جس میں 2 شخص کی موت واقع ہوگئی، ان للہ وانا الیہ راجعون -
بقرعید کی رات میں تقریباً ساڑھے دس بجے کے درمیان یہ حادثہ پیش آیا، چنانچہ حادثہ پیش آنے پر شعبان بھائی کا *مسلم اُنّتی سیوا فاؤنڈیشن، دھولیہ، مالیگاؤں کے اہم رکن اور پبلک سماچار نیوز چینل کے ڈائریکٹر مشہور سوشل ورکر جناب خالد sk صاحب کو کال آیا،* چنانچہ خالد sk صاحب جائے حادثے پر پہنچے تو دو مسلم شخص ٹو وہیلر بائیک سے ایک ٹرک سے تصادم کے نتیجے میں ٹرک کے پچھلے ڈائر کے نیچے آگئے تھے اور بڑی شدید زخمی حالت میں زندگی کی آخری سانسیں لے رہیں تھے، اسی وقت خالد بھائی نے دو لوگوں کو بنٹی بھائی کی ایمبولینس میں سہارا اسپتال منتقل کیا، ایکسیڈنٹ شدہ اشخاص کو ایمبولینس میں ڈالنے کے وقت انصاری ضیاء الرحمن مسکان بھی موجود تھے ، آگے کی مکمل کارروائی خالد بھائی نے ( تنہاء) کچھ اس طرح سے انجام دی کہ جب دنوں زخمیوں کو سہارا اسپتال میں منتقل کیا گیا تو ان میں سے ایک جس کا نام سراج احمد اقبال احمد ( ساکن مالدہ شیوار ، مالیگاؤں) تھا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے سہارا اسپتال میں ہی اپنے مالک حقیقی سے جا ملے ، پھر مرحوم سراج احمد ( ساکن داتار نگر، مالیگاؤں) کو پوسٹ مارٹم کیلئے سول اسپتال روانہ کیا گیا، جبکہ دوسرے شخص بنام شاہد احمد عبدالاحد کو ( جان بچانے کی کوشش میں) دھولیہ کے اسپتال میں منتقل کیا گیا مگر زیر علاج شاہد احمد بھی اپنے پروردگار کی جوار رحمت میں داخل ہوگئے، ان للہ وانا الیہ راجعون، ( شاہد احمد اور سراج احمد کا آدھار کارڈ و جائے موقع کی تصاویر پوسٹ میں دیکھی جا سکتی ہے)
اس پورے معاملے کی مکمل کارروائی مسلم اُنّتی سیوا فاؤنڈیشن کے اہم رکن خالد sk نے پوارواڑی پولیس اسٹیشن کے ذریعے سرانجام دی اور مرحومین کو حکومتی و قانونی نقطہ نظر سے جو سہولتیں و امداد فراہم ہو سکتی تھی وہ حتی المقدر کوشش کی -
مگر سب سے بڑا سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ شہر کے نام لیوا عزت دار حضرات جن کا دعویٰ ہے کہ ہم شہریان کی زندگی کو بسہولت بنانے کیلئے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں یعنی ہم عوام کو سہولت و راحت فراہم کرنے کے ٹھیکیدار ہیں تو ان محترم ذمہ داران سے بصد ادب گذارش ہیکہ وہ اس طرف بالخصوص توجہ فرمائیں کیونکہ ہمارے مسلم اُنّتی سیوا فاؤنڈیشن کے اہم ترین رکن خالد sk اور عارف بھائی، عبدالستار بھائی ایمبولینس والے وغیرہ نے آج لبیک ہوٹل کے پاس سے تقریباً 50ویں ایکسیڈنٹ شدہ لوگوں پر قانونی و خدمتی صلاحیتیں صرف کر چکے ہیں اور کئی غریب لوگوں کی موت ہو چکی ہے مگر لبیک ہوٹل کے پاس ایکسیڈنٹ ہونا کیوں ختم نہیں ہو رہا ہے؟ اس کی وجہ بالکل واضح ہے، اور سب کو سمجھتا بھی ہے مگر اب دیکھنا ہے کہ واقعی امت کا درد کون رکھ کر اس کا حل کرتا ہے اور کون دورہ و بحث بازی اور واہ واہی سے صرف پرچار کرتا ہے،؟
اگر مستقبل میں تمام سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر متفق ہوں کر کہ شہر کے غریب لوگوں کی جانیں اتنی سستی نہیں ہے ( ایسے غریب جن کے علاج و معالجے کیلئے چندہ بھی کرنا پڑتا ہے) کا حل تجویز نہیں کیا گیا تو ہم عوام کے ساتھ مل کر شہر کی ذمہ داری کا ٹھیکہ اُٹھانے والوں کو اپنی ذمہ داری کا خوب اچھی طرح سے احساس دلا سکتے ہیں -
*خالد ایس کے : 7620303022*
*عارف خان : 9923295171*
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں