src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> سمندری طوفان بپرجوائے: ' آئی آف سائیکلون' کیا ہے؟ جانیں یہ کیوں ہوتا ہے بے حد خطرناک ۔ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 15 جون، 2023

سمندری طوفان بپرجوائے: ' آئی آف سائیکلون' کیا ہے؟ جانیں یہ کیوں ہوتا ہے بے حد خطرناک ۔




سمندری طوفان بپرجوائے:' آئی آف سائیکلون' کیا ہے؟ جانیں یہ کیوں ہوتا ہے بے حد خطرناک۔




محکمۂ موسمیات کا اندازہ ہے کہ اس طوفان کا 'آئی آف سائیکلون' گجرات کی جکھاؤ بندرگاہ اور پاکستان کے کراچی سے گزرے گا۔


نئی دہلی: سمندری طوفان بپرجوائے کا گجرات کے ساحل سے ٹکرانا شروع ہو گیا ہے۔ اس دوران 115-125 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔ گجرات کے کئی علاقوں میں بھی موسلادھار بارش ہو رہی ہے۔ محکمۂ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مرتیونجے مہاپاتر کے مطابق لینڈ فال کا سلسلہ آدھی رات تک جاری رہے گا۔ اگرچہ 'آئی آف سائکلون' ابھی تک ساحل سے نہیں ٹکرایا ہے۔ محکمۂ موسمیات کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ’آئی آف سائکلون‘ کسی بھی طوفان کا سب سے خطرناک حصہ ہوتا ہے۔

سمندری طوفان بائپرجوائے تقریباً 300 کلومیٹر کا زون بنا کر سمندر میں آگے بڑھ رہا ہے۔ اس کے مرکز میں 'سائیکلون کی آنکھ' ہے۔ 'آئی آف سائیکلون' کو گجرات کے ساحل تک پہنچنے میں 3-4 گھنٹے لگیں گے کیونکہ یہ طوفان کے بیچ کا حصہ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ’آئی آف سائیکلون‘ کے مقام پر ہوا کی رفتار سب سے زیادہ ہوتی ہے۔ جب یہ ساحل سے ٹکراتا ہے تو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچاتا ہے۔ 'سائیکلون کی آنکھ' کسی بھی طوفان کے مرکز میں ہوتی ہے۔

کوئی بھی شدید سائیکلون طوفان تقریباً 250 سے 300 کلومیٹر طویل موسمی رجحان ہے۔ اس کے مختلف علاقوں میں ہوا کی رفتار مختلف ہوتی ہے۔ بیرونی علاقوں میں ہوا کی رفتار کم ہے جبکہ درمیانی حصے میں رفتار بہت زیادہ تیز ہوتی ہے۔ اس وجہ سے صرف درمیانی حصے کو 'آئی آف سائیکلون' کہا جاتا ہے۔ جہاں ہوا کی رفتار سب سے زیادہ ہے اور یہ بہت خطرناک ہے۔ محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ اس طوفان کے ’آئی آف سائکلون‘ پر ہوا کی رفتار 130 سے ​​140 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔

ہندوستان کے محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ اس طوفان کا 'آئی آف سائیکلون' گجرات کی جکھاؤ بندرگاہ اور پاکستان کے کراچی سے گزرے گا۔ جس کی وجہ سے ان علاقوں میں بھاری نقصان کا خدشہ ہے۔ اس وقت ہوا کی رفتار 140 کلومیٹر تک ہوسکتی ہے۔ سمندری  'آئی آف سائیکلون' گجرات کے ساحل سے لینڈ فال شروع ہونے کے تقریباً 4 گھنٹے بعد گزرے گا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages