پنجاب کی قاتل حسینہ نے انجام دی لوٹ کی بڑی واردات.
پولیس نے جال بچھاکر کیا گرفتار, 8.5 کروڑ کی لوٹ کی واردات انجام دی تھی
آنکھوں میں چشمہ، چہرے پر رعب اور جیب میں 8 کروڑ روپے... یہ اس ڈاکو حسینہ کی کہانی ہے جو کروڑوں روپے چرا کر اپنے شوہر کے ساتھ اپنے گناہوں کو دھونے کے لیے ہیم کنڈ صاحب پہنچی۔ 8 کروڑ چوری کرنے کے بعد وہ شاید کبھی گرفتار نہ ہوتی اگر وہ جوس کے اس جال میں نہ پھنستی جو پولیس نے اس کے لیے بُنا تھا۔
اس لڑکی کا نام مندیپ کور ہے۔ پنجاب کے لدھیانہ کی رہنے والی مندیپ شروع سے ہی بہت روشن خیال تھی۔ اسے بلندیوں کو چھونے کا، اپنے ہر خواب کو پورا کرنے کا شوق تھا۔ مونا کی والدہ گھروں میں کام کر کے اپنے خاندان کی کفالت کرتی ہیں، لیکن اس نے اپنے شوق اور خوابوں کو پورا کرنے کے لیے چوری کے راستے کا انتخاب کیا۔ پہلے چھوٹی موٹی چوری، پھر ہنی ٹریپنگ یعنی لوگوں کو اپنے حسن کے جال میں پھنسا کر پیسے بٹورنا اور پھر سب سے بڑی لوٹ مار۔
10 جون کو، کچھ مسلح شرپسند لدھیانہ، پنجاب میں ایک سیکیوریٹی دفتر میں پہنچ گئے۔ انہوں نے بندوق کی نوک پر دفتر کے اندر سے تقریباً 8.5 کروڑ روپے کی نقدی لوٹ لی۔ چوری کی خبر سے پورے پنجاب میں سنسنی پھیل گئی۔ دن دہاڑے 8 کروڑ کی چوری، پولیس بھی دنگ رہ گئی۔ جب تفتیش شروع ہوئی تو پتہ چلا ہے کہ چوری کی ماسٹر مائنڈ مندیپ کور عرف مونا ہے۔
مونا نے اپنا شوق پورا کرنے کے لیے کئی لوگوں سے قرض لیا تھا۔ اب چھوٹی چھوٹی وارداتوں سے اس کا کام نہیں چل رہا تھا اس لیے اس نے اس بڑی چوری کو انجام دینے کا فیصلہ کیا۔ اس چوری کے لیے اس نے اپنے شوہر کے علاوہ اپنے چھوٹے بھائی کو بھی اپنی گینگ میں شامل کیا۔ اس کے خاندان کے علاوہ مزید 6 افراد اس لوٹ مار کا حصہ بنے۔ پولیس نے گزشتہ 10 دنوں میں دیگر ڈکیتوں کو گرفتار کیا تھا تاہم مونا اور اس کا شوہر مفرور تھے۔
پولیس کو خبر ملی کہ مونا اپنے شوہر کے ساتھ اتراکھنڈ گئی ہے۔ وہ نیپال بھاگنے کا منصوبہ بنا رہی تھی، لیکن پہلے اس نے پولیس کو گمراہ کرنے کے لیے اتراکھنڈ جانے کا فیصلہ کیا۔ پولیس کو مونا کی لوکیشن ہیم کنڈ صاحب کا پتہ چلی۔ اب یہ پولیس کے لیے ایک بڑا چیلنج تھا۔ ہزاروں عقیدت مندوں کے درمیان مونا اور اس کے شوہر کی تلاش۔ عقیدت مندوں کو چیک کرنا بھی آسان نہیں تھا۔
پولیس نے مندیپ کور کو پکڑنے کے لیے جال بچھا دیا۔ پولیس نے ہیم کنڈ صاحب میں عقیدت مندوں کے لیے مفت جوس کاؤنٹر شروع کیا۔ آہستہ آہستہ بہت سے عقیدت مند اس کاؤنٹر پر آنے لگے۔ اسی دوران مونا بھی اپنے شوہر کے ساتھ کاؤنٹر پر پہنچ گئی۔ اب پولیس کے لیے اس کی شناخت کرنا آسان تھا۔ پولیس سادہ لباس میں تھی اس لیے اسے کسی چیز پر شک بھی نہیں تھا۔ وہ بہت آرام سے جوس پینے لگی۔ پولیس نے اسے فوری طور پر گرفتار نہیں کیا۔ اس کے بعد وہ اپنے شوہر کے ساتھ ہیم کنڈ کے دربار میں سجدہ شکر ادا کرنے گئی اور جیسے ہی وہ باہر آئی پولیس نے اسے گرفتار کر لیا۔
8.5 کروڑ چوری کرنے کے بعد صرف 10 روپے کے جوس کے لالچ میں گرفتار ہو گئی۔ پوچھ تاچھ کے دوران اس نے بتایا کہ اس کا منصوبہ یہاں سے براہ راست نیپال فرار ہونے کا تھا، تاکہ پولیس کے لیے اسے پکڑنا مشکل ہو جائے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں