حافظ ساجد حسین اشرفی کی رحلت سنیت کا عظیم نقصان
سورج ہوں زندگی کی رمق چھوڑ جاؤں گا
میں ڈوب بھی گیا تو شفق چھوڑ جاؤں گا۔
حافظ ساجد حسین اشرفی ایک بہترین خطیب تھے۔ آپ کی تقریر ہمیشہ مدلل ۔ پرمغز اور تنازعات سے پاک ہوا کرتی تھی۔ سنیت پر سختی سے قائم تھے مگر اختلافی باتوں اور کٹرپن سے دور تھے۔ آپ کی تقریریں اور بیان کردہ واقعات دل پر اثر کرتے تھے۔ لوگ آپ کی تقاریر بہت پسند کرتے تھے۔ آپ کا انداز بیاں آپ کی تلاوت اور آپ کی آواز نہایت دلنشیں ہوتی تھی۔
آپ نے دارالعلوم غوث اعظم کے نام سے شہر کو ملت کا ایک عظیم قلعہ عطا کیا۔
آپ کا انتقال صرف سنیت کا ہی نہیں انسانیت کا بھی عظیم نقصان ہے کیونکہ آپ سنیت کے ساتھ ساتھ انسانیت کو بھی لے کر چلا کرتے تھے۔ اللہ سے دعا ہے کہ مرحوم کی بال بال مغفرت فرمائے۔ جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا کرے اور لواحقین کو صبر جمیل سے نوازے۔ آمین۔
دعاگو
سیٹھ اکبر اشرفی
( رکن کل جماعتی تنظیم ) صدر راشٹریہ مسلم مورچہ مالیگاؤں آل انڈیا سنّی جمعیت الااسلام مالیگاؤں درگاہ حضرت معصوم شاہ کٹّی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں