جئے پور سلسلہ وار بم دھماکہ معاملہ
راجستھان حکومت کا مسلم نوجوانوں کو مجرم ثابت کرنے کے لئے سپریم کورٹ جانے کا اعلان قابل مذمت
جمعیۃ علماء کے توسط سے سپریم کورٹ میں کیویٹ داخل کردیا گیا : گلزار اعظمی
نئی دہلی 6/ اپریل : جئے پور ہائی کورٹ کی جانب سے انڈین مجاہدین مقدمہ میں نچلی عدالت سے پھانسی کی سزا پانے والے چار مسلم نوجوانوں کو مقدمہ سے بری کیئے جانے کے فوراً بعد ہی راجستھان حکومت نے سپریم کورٹ جانے کا اعلان کردیاحالانکہ پہلے حکومت کو خاطی پولس افسران پر کارروائی کرنا چاہئے تھی،جھوٹے مقدمہ قائم کرنے اور ناقص تفتیش کرنے والے پولس افسران کے خلاف جئے پورہائی کورٹ نے ڈائرکٹر جنرل آف پولس کے ذریعہ انکوائیری کرائے جانے کا حکم جاری کیا تھا، ریاستی حکومت نے نا صرف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا بلکہ وکیل استغاثہ کو بھی یہ کہتے ہوئے فارغ کردیاکہ انہوں نے مضبوطی سے مقدمہ نہیں لڑا ۔ راجستھان حکومت مسلم نوجوانوں کو مجرم ثابت کرنے کے لیئے سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا ہے اور حکومت یہ کہنا چاہ رہی کہ مسلم نوجوان پھانسی کے ہی مستحق ہیں۔
اس ضمن میں پھانسی کی سزا سے نجات پانے والے دو مسلم نوجوان محمد سیف اور سیف الرحمن اور نچلی عدالت اور ہائی کورٹ سے بری ہونے والے شہبازاحمد کے مقدمات کی پیروی کرنے والی جمعیۃ علماء ہند(ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے راجستھان حکومت کے فیصلے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت راجستھان کا سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ ہائی کورٹ کے معزز ججوں کی جانب سے فیصلہ میں کیئے گئے سخت تبصروں کی توہین ہے، راجستھان حکومت کو پہلے پولس افسران پر کارروائی کرنا چاہئے پھر وہ سپریم کورٹ جاتے۔انہوں نے مزید کہا کہ راجستھان حکومت کو سپریم کورٹ جانے سے کوئی روک نہیں رہا ہے لیکن جس انداز میں یہ سب کیا جارہا ہے اشوک گہلوت حکومت کی مسلم دشمنی صاف جھلک رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک گجرات حکومت ہے جس نے عدالت سے سزا ملنے کے باوجود بلقیس بانوں کے قاتلوں کو جیل سے رہا کردیا وہیں دوسری جانب نام نہاد سیکولر کانگریس قیادت والی راجستھان حکومت ہے جو ہائی کورٹ کے فیصلے کو قبول کرنے کو تیار ہی نہیں ہے۔ملزمین کو جیل سے رہا کرنا تو دور کی بات ان کے خلاف سپریم کورٹ جانے کے لیئے تیار کھڑی ہے۔
گلزارا عظمی نے کہا کہ راجستھان حکومت اس مقدمہ میں جس تیزرفتاری کا مظاہرہ کررہی ہے ویسا مظاہرہ اس نے مسلمانوں پر ہورہے مظالم کے خلاف کبھی نہیں کیا چاہئے وہ ہجومی تشدد ہو یا پھر گؤ رکشک کے نام پر مسلمانوں پر ہونے والے تشدد، حکومت کی اس جانبدار پالیسی کا کیا مطلب نکالا جائے؟ بادی النظر میں مسلمانوں کے معاملات میں کانگریس اور بی جے پی میں کوئی فرق دکھائی نہیں دیتا ہے۔ راجستھان حکومت کے فیصلے نے ملک کے ایک بڑے انصاف پسند طبقے کو مایوس کیا ہے اور کانگریس کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑ سکتا ہے۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ راجستھان حکومت کے اعلان کے بعد ہم نے شہباز احمد کی جانب سے سپریم کورٹ آف انڈیا میں ایڈوکیٹ مجاہد احمد نے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ چاند قریشی کے توسط سے کیویٹ(انتباہ) داخل کردیا ہے۔اب اگر راجستھان حکومت سپریم کورٹ سے رجوع ہوگی تو سپریم کورٹ راجستھان حکومت کی اپیل پر کوئی بھی فیصلہ صادرکرنے سے پہلے ملزمین کو بھی اپنی بات رکھنے کا موقع دے گی۔ جئے پور ہائی کورٹ نے کل آٹھ اپیلوں پر فیصلہ صادر کیا تھا لہذا شہباز احمد کی جانب سے آٹھوں اپیلوں میں کیویٹ داخل کیا گیا ہے۔راجستھان حکومت کو 90/ دنوں کے اندر سپریم کورٹ آف انڈیا میں اسپیشل لیو پٹیشن داخل کرنا ہوگی، قانون میں ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل داخل کرنے کا وقت تین ماہ کا ہے۔
خیال رہے کہ انڈین مجاہدین مقدمہ میں گذشتہ دنوں جئے پور ہائی کورٹ نے ایک تاریخی فیصلہ صادر کرتے ہوئے پھانسی کی سزا پانے والے چار مسلم نوجوانوں کو مقدمہ سے نا صرف بری کیا تھا بلکہ جھوٹے مقدمہ میں پھنسانے والے پولس افسران کے خلاف انکوائری کرنے کا بھی حکم جاری کیا۔ ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ نے ڈائرکٹر جنرل آف پولس کو حکم دیا کہ وہ جھوٹے مقدمہ میں پھنسانے والے تحقیقاتی افسران (اے ٹی ایس)کے خلاف انکوائری کرے۔ عدالت نے چیف سیکریٹری کو بھی حکم دیا تھاکہ وہ وسیع تر عوامی مفاد میں اس اہم معاملے کو دیکھیں۔ دورکنی بینچ کے جسٹس پنکج بھنڈاری اور جسٹس سمیر جین نے اپنے فیصلہ میں مزید کہا کہ تفتیشی ایجنسی کو بھی قصور وار ٹہرایا جانا چاہئے جو اپنے کام سے مسلسل غافل رہے، عدالت نے اپنے فیصلہ میں مزید تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ تفتیش منصفانہ نہیں تھی اور یہ ناپاک ارادوں کے ساتھ کی گئی تھی۔ہائی کورٹ کی جانب سے ملزمین کے حق میں فیصلہ ظاہر کیئے جانے کے چند گھنٹوں بعد ہی راجستھان حکومت نے بجائے پولس افسران کے خلاف کارروائی کرنے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیاجو قابل مذمت ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں