وزیر صحت نے دیا آدتیہ ٹھاکرے کو مینٹل ہاسپٹل میں داخل ہونے کا مشورہ ،
مہاراشٹر کی سیاست میں الزامات اور جوابی الزامات کا دور جاری ہے۔ ریاست کے وزیر صحت تانا جی ساونت نے شیوسینا لیڈر آدتیہ ٹھاکرے کو لے کر ایک متنازعہ بیان دیا ہے۔ وزیر صحت تانا جی ساونت نے کہا، ’’مہاراشٹر میں چار ذہنی امراض (مینٹل) کے اسپتال ہیں۔ آدتیہ ٹھاکرے ان میں سے کسی ایک میں داخل ہوجائیں۔" وزیر صحت نے وزیر اعلی ایکناتھ شندے کو چیلنج کرنے کے آدتیہ ٹھاکرے کے بیان کا جواب دیا۔
تانا جی ساونت نے کہا، ’’میرے پاس محکمہ صحت ہے، مینٹل ہسپتال بھی اسی شعبہ کے تحت آتا ہے۔ میں وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کو مشورہ دوں گا کہ وہ یہاں کسی ایسے آدمی کو بھرتی کروا سکتے ہیں جس کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں ہے۔ ٹھاکرے نے کہا تھا کہ اگر وزیر اعلیٰ کو لگتا ہے کہ وہ ایک مقبول اور مضبوط لیڈر ہیں تو میرا چیلنج قبول کرتے ہوئے وہ اپنی سیٹ سے استعفیٰ دے دیں اور میں اپنی سیٹ سے استعفیٰ دیتا ہوں، پھر ورلی سیٹ سے الیکشن جیت کر بتائیں۔
شیوسینا لیڈر آدتیہ ٹھاکرے کے بیان کے بعد شندے کیمپ کے لیڈروں نے ان کا محاصرہ کرنا شروع کر دیا، ٹھاکرے کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے اسے غیر آئینی قرار دیا گیا۔ ریاستی وزیر دیپک کیسرکر نے بھی ٹھاکرے کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ ابھی بڑے نہیں ہوئے ہیں۔ میں اسے تھانے اسمبلی سے بھی چیلنج کر سکتا ہوں لیکن ہم ایسا نہیں کریں گے۔ کیونکہ ہم کسی کی توہین نہیں کر سکتے اور اس کی ضمانت ضبط نہیں کر سکتے۔ وہی ایم ایل اے منگیش کڈلکر نے کہا تھا کہ میں ٹھاکرے کو بتانا چاہتا ہوں کہ چیلنج کرنا درست نہیں ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں