"میں نے اللہ کا نام لیا اور دریا میں چھلانگ دی "
9 ہندو عقیدیت مندوں کی جان بچانے والے محمد مانک کی انسانیت نوازی کو سلام!!
خیال اثر مالیگانوی
"میں نے اللہ کا نام لیا اور دریا میں چھلانگ لگا دی "آج درگاہ وسرجن کے وقت دریا میں ڈوبنے والے 9 غیر مسلموں کی جان بچانے والے محمد مانک کے ہر سمت چرچے زور و شور سے جاری ہیں. جبکہ برادران وطن کا کہنا ہے کہ "ہمارے پاس چند اور محمد مانک ہوتے تو اموات اور کم ہوتیں "آج شوشل میڈیا پر ایک ہی نام ہنگامہ برپا کئے ہوئے ہے. "محمد مانک "جس نے اپنی جان پر کھیل کر 9 ہندو عقیدت مندوں کی جان بچائی ہے. مذکورہ واقعہ ریاست بنگال کے جلپائی گوڑی میں گزشتہ روز درگاہ وسرجن کے دوران پیش آیا تھا جب کئی عقیدت مندوں کو دریا کی تیز و تند لہریں اپنے ساتھ بہا لے گئیں تھیں. یہ وہی وقت تھا جب شاعر کہتا ہے کہ
ساحل کے تماشائی ہر ڈوبنے والے پر
افسوس تو کرتے ہیں امداد نہیں کرتے
لیکن تماشیوں کے اژدھام میں ایک بندۂ خدا محمد مانک بھی موجود تھا جس نے ایسی صورتحال کے مد نظر بے خطر کود پڑا آتش نمرود میں عشق کے مصداق دریا کی تیز و تند موجوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے یکے بعد دیگرے 9 ہندو عقیدت مندوں کو تن تنہا باری باری صحیح سلامت کچھ اس طرح دریا سے باہر نکال لایا کہ ساحل کے سارے ہی تماشائی اس کی انسانیت نوازی پر عش عش کر اٹھے اور اس کی اس کارکردگی کو فرقہ وارانہ ماحول میں امید کی ایک ایسی الوہی کرن قرار دیا کہ اسے ہمیشہ دوام حاصل رہے گا. محمد مانک کے اس عظیم کارنامے پر آج میڈیا کے نمائندے اس کی تعریف و توصیف میں رطب السان ہو کر پئے بہ پئے اس کا انٹریو لینے کے لئے لپکے جارہے ہیں. سبھی کو محمد مانک کا ایک ہی جواب ہے کہ "میں نے اللہ کا نام لے کر دریا میں چھلانگ لگ دی. بس اتنا یقین تھا کہ اوپر اللہ ہے اور میں تیرنا جانتا ہوں "آج محمد مانک نے سارے ملک کو بتا دیا ہے کہ آفت اور مصیبت میں کوئی کسی کا مذہب یا ذات نہیں دیکھ سکتا کیونکہ انسانی جان سے زیادہ قیمتی کچھ بھی نہیں. مغربی بنگال کے جلپائی گوڑی ضلع کے ایک مختصر سے قصبہ مغربی تیشی مالا کے محمد مانک اب آج بنگال ریاست کا ہیرو کہلا رہا ہے. ہر کوئی محمد مانک کو خراج تحسین اور مبارکباد پیش کرنے کے لئے امڈا چلا آ رہا ہے. آج کا محمد مانک وہ مشعل راہ ہے جس کی بنیاد کل پرم ویر چکر یافتہ شہید عبدالحمید نے ہند و پاک جنگ کے دوران رکھی تھی یا پھر کارگل جنگ کے دوران لیفٹنٹ محمد حنیف نے اپنی جانبازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے رکھی تھی یا پھر ماضی کی زنبیل سے ایک اور محمد حنیف کا نام کھوج نکالیں تو اس کی دل دہلا دینے والی تیز رفتار ڈرائیونگ کا منظر دیکھ کر دنیا بھر کی آنکھیں حیران و ششدر رہ گئیں تھیں. آج جس طرح محمد مانک نے دریا کے طوفان بلا خیز سے 9 ہندو عقیدت مندوں کو یکے بعد دیگرے بحفاظت ساحل پر نکال لایا تھا بالکل اسی طرح بنگلورو سے منگلورو تک کا چار سو کلو میٹر کا طویل ترین سفر ایک معصوم بچے کے معدوم ہوتے ہوئے دل کی تبدیلی کے لئے ایک دھڑکتا ہوا دل ایمبولنس کے ذریعے 4 گھنٹہ کے قلیل وقت میں اسپتال تک پہنچانے کے لئے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر جس تیز رفتار ڈرائیونگ کا مظاہرہ کیا تھا کہ ٹی وی اور شوشل میڈیا پر اس لائیو نظارہ دیکھنے والی تمام ہی آنکھیں اس نظارے کو قید کرنے سے محروم و عاری رہ گئیں تھیں. آج جس طرح محمد مانک نے 9 ہندو عقیدیت مندوں کو دریا کی طوفان بلا خیز موجوں سے بحفاظت باہر نکال لایا ہے بالکل اسی طرح کل شہید عبدالحمید نے بھی دشمن فوجیوں کے بم برساتے ٹینکوں کا پا مردی سے سامنا کرتے ہوئے انھیں تہہ تیغ کرکے رکھ دیا تھا. یہی سب کچھ کل لیفٹنٹ حنیف الدین اور ایمبولنس ڈرائیور محمد حنیف نے وقت مقررہ پر دھڑکتا ہوا دل پہنچانے کا فریضہ انجام دیا تھا. محمد مانک ہو یا شہید عبدالحمید یا پھر حنیف الدین ہو یا محمد حنیف یہ مسلمانوں کا ہی وطیرہ خاص رہا ہے کہ نہ تو انھوں نے کبھی عصبیت و لسانیت یا مذہب کو برتا ہے نہ ہی کسی بھی شدت پسندی کا مظاہرہ کیا ہے بلکہ.......
جب پڑا وقت تو خوں ہم دیا ہے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں