src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مہاراشٹر میں سیاسی بحران یا گجرات میں اسمبلی انتخابات، شندے کے ہاتھ سے کیوں پھسلی ٹاٹا کی ڈیل؟ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

ہفتہ، 29 اکتوبر، 2022

مہاراشٹر میں سیاسی بحران یا گجرات میں اسمبلی انتخابات، شندے کے ہاتھ سے کیوں پھسلی ٹاٹا کی ڈیل؟





مہاراشٹر میں سیاسی بحران یا گجرات میں اسمبلی انتخابات، شندے کے ہاتھ سے کیوں پھسلی ٹاٹا کی ڈیل؟


مہاراشٹر کی سیاست ایک بار پھر گرم ہو گئی ہے۔ شندے حکومت اپوزیشن کے نشانے پر ہے۔ اس بار مسئلہ ریاست سے بڑے پروجیکٹوں کی روانگی کا ہے۔ اپوزیشن اسے حکومت کی بڑی ناکامی سمجھتے ہوئے وزیراعلیٰ شندے کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہی ہے۔ ساتھ ہی بی جے پی الزام لگا رہی ہے کہ پچھلی حکومت نے کبھی بھی پراجیکٹس کو ریاست میں لانے کی کوشش نہیں کی۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ پروجیکٹ مہاراشٹر سے گجرات کیوں جا رہے ہیں؟


مہاراشٹر میں اپوزیشن ایکناتھ شندے حکومت پر صنعتوں کو ریاست چھوڑنے کا الزام لگا رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شندے حکومت نے انتخابی ریاست گجرات کے لیے ایک اور اہم پروجیکٹ کو جانے دیا ہے۔ جبکہ پچھلی ایم وی اے حکومت میں بی جے پی الزام لگاتی تھی کہ رشوت اور بدعنوانی کی وجہ سے بڑے پروجیکٹ مہاراشٹر سے باہر جا رہے ہیں۔ بی جے پی لیڈر رام کدم نے اس معاملے کی حقیقت جاننے کے لیے اپوزیشن کے تمام لیڈروں کے نارکو ٹیسٹ کا بھی مطالبہ کیا تھا۔


مہاراشٹر کی سیاست میں الزامات کے اس دور کے درمیان، یہ اطلاع بھی موصول ہوئی کہ مرکزی وزیر برائے روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز نتن گڈکری نے ٹاٹا سنز کے چیئرمین کو ایک خط لکھا ہے، جس میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ کمپنی کو مہاراشٹر اور ناگپور میں اپنے مختلف کاروبار چلانے کی اجازت دی جائے۔ اسے کس طرح پھیلانا چاہیے، کمپنی اس علاقے میں بنائے گئے بہترین انفراسٹرکچر کا استعمال کیسے کر سکتی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages