جب پہلی بار گھر میں گونجتی ہے کلکاری، تو ماں ہی نہیں باپ میں بھی ہوتی ہے جسمانی تبدیلی ۔
بچے کی پیدائش کے بعد ماں کے ہارمونز میں تبدیلیاں آتی ہیں جس کی وجہ سے جسمانی تبدیلیاں آتی ہیں۔ ان کے رویے بھی بدل جاتے ہیں۔ ہر کوئی ماں کی بات کرتا ہے۔ لیکن باپ بننے کے بعد آدمی پر کیا اثر ہوتا ہے اس کا ذکر کبھی نہیں کیا گیا۔ لیکن سائنسدانوں نے اس بارے میں ایک تحقیق کی جس میں حیران کن حقیقت سامنے آئی ہے۔ سچی بات یہ تھی کہ اس کا اثر نہ صرف ماں بلکہ باپ پر بھی پڑتا ہے۔
Cerebral Cortex میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق باپ بننے والے مردوں کی ذہنی حالت بدل جاتی ہے۔ ان میں اعصابی تبدیلیاں آتی ہیں۔ ان کے نیورل سبسٹریٹس یعنی سادہ زبان میں دماغ کی تہوں میں تبدیلیاں نظر آتی ہیں۔ تاہم، مطالعہ چھوٹے پیمانے پر کیا گیا تھا. لیکن سائنسدانوں کو ایک بڑی کامیابی مل گئی۔
تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ پہلی بار باپ بننے والے مرد کے دماغ میں موجود کارٹیکل حجم میں ایک یا دو فیصد کی کمی واقع ہوتی ہے۔ یعنی کارٹیکل حجم سکڑ جاتا ہے۔ یہ دماغ کے ڈیفالٹ موڈ نیٹ ورک سے منسلک ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جیسے ہی مرد یہ قبول کرتے ہیں کہ وہ باپ بن چکے ہیں، ان کا دماغ سکڑنے لگتا ہے۔ اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ یہ بری چیز ہے۔ لیکن یہ ذہن کی پاکیزگی کو بڑھاتا ہے۔ اسے مزید بہتر کرتا ہے. اس سے باپ اور بچے کے درمیان ذہنی تعلق بہتر ہوتا ہے۔ ان میں جذباتی بندھن بنتا ہے۔ حالانکہ یہ ماں کے ساتھ زیادہ ہوتا ہے۔ اس لیے ماں اپنے بچے کے لیے کچھ بھی کر سکتی ہے۔ اس کی محبت کی گہرائی سب سے زیادہ ہے۔
حالانکہ یہ مطالعہ پہلے ہی ہو چکا تھا۔ جس میں بتایا گیا کہ مرد کے ذہن میں معمولی تبدیلی آتی ہے۔ لیکن نئی تحقیق سے معلوم ہوا کہ تبدیلی کتنی اور کیسے ہوتی ہے۔ یہ مطالعہ مقناطیسی گونج امیجنگ (ایم آر آئی) ڈیٹا پر مبنی ہے۔ اس تحقیق میں 40 افراد شامل تھے۔ جن کا تجزیہ بچے کی پیدائش کے بعد کیا گیا۔ 20 کا تعلق امریکہ اور 20 کا اسپین سے تھا۔ اس کے علاوہ 17 اور ایسے افراد بھی شامل تھے جن کے بچے نہیں تھے۔
تمام ڈیٹا اکٹھا کرنے کے بعد دو لیبارٹریوں میں ان کے دماغ کے حجم، موٹائی اور ساختی نشوونما کا مطالعہ کیا گیا۔ جس میں پتہ چلا کہ وہ باپ بننے کی ذمہ داری محسوس کر رہے ہیں۔ مردوں کو بھی بعد از پیدائش ڈپریشن ہوتا ہے۔ لیکن اسے نظر انداز کیا جاتا ہے۔ اس کا دماغ سکڑ رہا ہے۔ اس تحقیق کو پڑھنے کے بعد عورت یہ نہیں کہے گی کہ ماں بننے کے بعد ہی مجھ میں تبدیلیاں آتی ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں