سیاست میں دھوکہ بازوں کو سبق سکھانا ضروری ہے۔ شیوسینا میں ٹوٹ پھوٹ کی وجہ اقتدار کا لالچ ہے : امیت شاہ کا ادھو ٹھاکرے پر حملہ
مہاراشٹر کے دو روزہ دورے پر پہنچے وزیر داخلہ امت شاہ نے پیر کو شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے کو نشانہ بنایا۔ شاہ نے کہا کہ سیاست میں دھوکہ دہی کرنے والوں کو سبق سکھانے کی ضرورت ہے۔ شندے کی حکومت بننے کے بعد شاہ پہلی بار مہاراشٹر پہنچے ہیں۔
بی جے پی لیڈروں کو مخاطب کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ ایکناتھ شندے کی شیوسینا ہی اصل شیوسینا ہے، جو ہمارے ساتھ ہے۔ شاہ نے کہا کہ شیوسینا میں ٹوٹ پھوٹ ایک شخص کے لالچ کی وجہ سے ہوئی ہے۔ ادھو نے اقتدار کے لیے نظریہ سے سمجھوتہ کیا۔
ذرائع کے مطابق شاہ نے میٹنگ میں پارٹی لیڈروں سے کہا کہ میں نے کبھی ادھو ٹھاکرے کو وزیر اعلیٰ بنانے کا وعدہ نہیں کیا۔ ہم بند کمرے میں نہیں، سینہ زوری سے سیاست کرنے والے ہیں۔ اگر ہم نے بیان دیا ہوتا تو شیوسینا لیڈروں کو وزیر اعلیٰ بنا دیا جاتا۔
مہاراشٹر میں 2019 کے اسمبلی انتخابات بی جے پی اور شیوسینا نے مشترکہ طور پر لڑے تھے۔ 288 سیٹوں پر ہوئے انتخابات میں بی جے پی کو 105 اور شیوسینا کو 55 سیٹیں ملیں۔ الیکشن کے بعد شیوسینا نے ڈھائی سال کے لیے وزیر اعلیٰ بنائے جانے کا مطالبہ کیا۔
شیو سینا نے کہا کہ اس پر امت شاہ اور ادھو ٹھاکرے کے درمیان پری پول معاہدہ طے پایا تھا۔ آخر میں شیو سینا کے اس مطالبے پر بی جے پی تیار نہیں ہوئی جس کے بعد شیوسینا نے کانگریس اور این سی پی کی حمایت سے حکومت بنائی۔
مہاراشٹر میں پہلی بار 20 جون کو ایکناتھ شندے کی قیادت میں شیوسینا کے 20 ایم ایل اے نے بغاوت کی اور سورت اور پھر گوہاٹی گئے۔ آہستہ آہستہ ان ایم ایل ایز کی تعداد بڑھ کر 39 تک پہنچ گئی، جس کے بعد ادھو ٹھاکرے نے وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
30 جون کو شندے نے بی جے پی کی حمایت سے وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا۔ شیوسینا کا تنازع اس وقت سپریم کورٹ میں 5 عرضیوں کے ساتھ ہے۔ 23 اگست کو عدالت نے اسے آئینی بنچ کو منتقل کر دیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں