ایسا کیا کہہ دیا این سی پی لیڈر چھگن بھجبل نے مہاراشٹر میں ہوگئی سیاست تیز؟؟؟
، مہاراشٹر میں این سی پی لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ چھگن بھجبل کے ایک بیان پر تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ ممبئی میں او بی سی کونسل کے پروگرام میں چھگن بھجبل نے کہا کہ اسکولوں میں لگنے والی سرسوتی اور شاردا ماں کی تصویر کی پوجا نہیں ہونی چاہیے۔ بھجبل نے کہا کہ سرسوتی ماں نے صرف تین فیصد لوگوں کو تعلیم دی ہے۔ ان کی جگہ ساوتری بائی پھلے اور ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کی تصویریں لگا کر ان کی پوجا ہونی چاہئے۔ بھجبل کے بیان کی حکمراں ایکناتھ شندے- دیویندر فڈنویس حکومت نے سخت لہجے میں مخالفت کی ہے۔
بی جے پی نے چھگن بھجبل کے بیان کی سخت مذمت کی ہے۔ بی جے پی کے ترجمان رام کدم نے کہا کہ بھجبل ابھی کہہ رہے ہیں کہ اسکولوں سے سرسوتی اور شاردا ماں کی تصویر ہٹا دو اور بعد میں کہیں گے کہ مندروں کو بند کر دو، بھجبل کا یہ بیان دیوتاؤں کی توہین ہے۔ بی جے پی کا ہر کارکن عظیم شخصیات کا احترام کرتا ہے، لیکن بی جے پی دیوی دیوتاؤں کی توہین کسی بھی حال میں برداشت نہیں کرے گی۔
دراصل چھگن بھجبل نے پیر کو ممبئی کے یشونت راؤ چوہان سینٹر میں منعقد ایک پروگرام میں حصہ لیا تھا۔ اس میں انہوں نے کہا تھا کہ اسکولوں میں ماں سرسوتی اور شاردا ماتا کی تصویریں لگائی جاتی ہیں، جنہیں ہم نے کبھی نہیں دیکھا اور نہ ہی کچھ پڑھایا، اگر پڑھایا بھی ہوگا تو صرف تین فیصد لوگوں کو۔ ساوتری بائی پھلے , مہاتما جیوتی با پھلے، بھیم راؤ امبیڈکر، چھترپتی شاہو مہاراج اور کرم ویر بھاؤ راؤ پاٹل کی تصویریں اسکولوں میں لگائی جانی چاہیے، کیونکہ ہمیں تعلیم اور حقوق انہی شخصیات کی وجہ سے ملے ہیں، اس لیے ان کی پوجا کیجئے، وہ آپ کے دیوتا ہیں، ان کے خیالات کی پوجا کرنی چاہیے، باقی بعد میں دیکھیں گے۔
چھگن بھجبل نے یہ بات جیوتی راؤ پھلے اور ساوتری بائی پھلے کی طرف سے ستیہ شودھک سماج کے قیام کے 150 سال پورے ہونے کے موقع پر منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس پروگرام میں این سی پی سربراہ شرد پوار بھی موجود تھے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں