src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> ایکناتھ شندے کی درگا پوجا تقریب میں پہنچی ادھو ٹھاکرے کی بیوی رشمی ٹھاکرے - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعہ، 30 ستمبر، 2022

ایکناتھ شندے کی درگا پوجا تقریب میں پہنچی ادھو ٹھاکرے کی بیوی رشمی ٹھاکرے

 




 ایکناتھ شندے کی درگا پوجا تقریب میں پہنچی ادھو ٹھاکرے کی بیوی رشمی ٹھاکرے


  مہاراشٹر میں شیوسینا کو لے کر ادھو ٹھاکرے اور ایکناتھ شندے کے درمیان لڑائی جاری ہے۔  دریں اثناء، ادھو ٹھاکرے کی اہلیہ رشمی ٹھاکرے نے ایکناتھ شندے سے متعلق نوراتری تقریب میں شرکت کی۔  جمعرات (29 ستمبر) کو رشمی نے شیوسینا کے تھانے ہیڈکوارٹر 'آنند آشرم' کا دورہ کیا اور آنجہانی آنند دیگھے کو خراج عقیدت پیش کیا۔  اس کے بعد وہ تیمبی ناکہ پر ایک نوراتری پروگرام میں شریک ہوئی اور ماں درگا کی پوجا کی۔


 غور طلب ہے کہ ٹیمبی ناکہ کو مہاراشٹر کے موجودہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔  وہاں پہنچی سابق وزیر اعلیٰ کی اہلیہ نے آنجہانی آنند دیگھے کو خراج عقیدت پیش کیا، جو علاقے کے بہت مقبول لیڈر رہے ہیں۔  وہ سہ پہر 3.30 بجے کے قریب تھانے پہنچی اور دیگھے کو ان کی یادگار پر خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد وہ پنڈال میں گئی اور آرتی کی۔  رشمی ٹھاکرے نے میڈیا سے بات نہیں کی اور پوجا ارچنا کرنے کے بعد چلی گئی۔


 تیمبی ناکہ پر نوراتری کی تقریبات کا آغاز شیوسینا کے آنجہانی لیڈر آنند دیگھے نے کیا تھا۔  سال 2000 میں آنند دیگھے کی موت کے بعد اب شندے گروپ نے ان تہواروں کی کمان سنبھال لی ہے۔ وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے خود پیر کو نوراتری کے پہلے دن یہاں پہنچے تھے۔  26 ستمبر کو وزیر اعلیٰ نے کلوا سے پنڈال تک مورتی لانے کے لیے جلوس میں حصہ لیا تھا۔


  جب رشمی ٹھاکرے نوراتری اتسو منڈل پہنچیں تو تھانے لوک سبھا کے رکن راجن وچارے، راجیہ سبھا کی رکن پرینکا چترویدی، سابق میئر کشوری پیڈنیکر کے ساتھ ساتھ ادھو ٹھاکرے کے گروپ کے سینکڑوں کارکنان وہاں موجود تھے۔  جمعرات کو بڑی تعداد میں شیوسینک ان کے استقبال کے لیے پنڈال میں جمع ہوئے اور ٹھاکرے خاندان کی حمایت میں نعرے لگائے۔


 کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے اور امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری علاقے میں دیکھی گئی۔  جب رشمی ٹھاکرے کے وہاں پہنچنے پر وزیر اعلی کے ردعمل کے بارے میں پوچھا گیا تو شندے گروپ کے ایک لیڈر نے کہا، "دیوی سب کی ہے اور ہر کوئی درشن کر سکتا ہے۔  ہم ایسے موضوعات پر سیاست نہیں کرنا چاہتے۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages