اے ٹی ایس کا چھاپہ: مالیگاؤں سے پی ایف آئی کے دو کارکنوں کو پھر سے حراست میں لیا گیا،
لوکل کرائم انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ کی کاروائی
پانچ دن پہلے ملک بھر سے پی ایف آئی کے کارکنوں کو نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) اور اے ٹی ایس نے گرفتار کیا تھا۔ اس میں ان کارکنوں کو پونے، اورنگ آباد، بیڑ، کولہاپور وغیرہ اضلاع سے حراست میں لیا گیا۔ آج پھر ملک بھر کے اہم شہروں میں چھاپے مار کر پاپولر فنڈ آف انڈیا کے عہدیداروں کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے۔ ناسک کے مالیگاؤں سے دو افراد کو دوبارہ حراست میں لیا گیا ہے۔
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی اور اے ٹی ایس نے پانچ دن پہلے ملک بھر میں پاپولر فنڈ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے دفاتر پر چھاپے مارنے شروع کر دیئے ہیں۔ پونے، نوی ممبئی، بھیونڈی، اورنگ آباد اور ریاست کے دیگر مقامات پر چھاپے مارے گئے۔ اس کے ساتھ ہی ناسک ضلع کے حساس سمجھے جانے والے مالیگاؤں شہر سے بھی پی ایف آئی کارکنان کو گرفتار کیا گیا۔ اس کے بعد قومی تحقیقاتی ایجنسی ایک بار پھر چھاپے مار رہی ہے اور اس نے آج صبح سے ریاست کے اہم شہروں میں یہ چھاپہ مار کاروائی شروع کر دی ہے۔
اس دوران لوکل کرائم برانچ نے آج مالیگاؤں سے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے۔ پی ایف آئی تنظیم سے تعلق رکھنے والے دو افراد کو لوکل کرائم برانچ نے پوچھ تاچھ کے لیے حراست میں لیا ہے۔ 151 کو احتیاطی اقدام کے طور پر حراست میں لیا گیا ہے۔ پی ایف آئی کے سابق صدر محمد عرفان دولت ندوی، راشد سعادین شاہد اقبال دونوں گرفتار ہیں۔
اس کے بعد ملزمان کو شام 6 بجے کے قریب ناسک ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ میں پیش کیا گیا۔ اس بار گرفتار ہونے والے پی ایف آئی کے پانچ ارکان کو 03 اکتوبر تک پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ پی ایف آئی تنظیم نے دہشت گردوں کو پیسے فراہم کرنے، سماج میں بدامنی پھیلانے، سازش وغیرہ جیسے جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔ اس لیے متعلقہ مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ان دونوں کو لوکل کرائم برانچ نے میڈیا کو جواب دینے اور پریس کانفرنس کر کے مالیگاؤں سے گرفتار مولانا سیف الرحمن کی حمایت کرنے کے معاملات کے تحت حراست میں لیا ہے۔ لہذا، مالیگاؤں واپس ریڈار پر آگیا ہے.
قومی تحقیقاتی ایجنسی کی طرف سے شروع کی گئی کاروائی میں ناسک کی اے ٹی ایس ٹیم مالیگاؤں پہنچی اور سیف الرحمن کو مالیگاؤں سٹی پولیس اسٹیشن کے تحت ہڈکو کالونی علاقے میں واقع ان کے گھر سے حراست میں لیا۔ اس کے بعد انہیں ناسک کے اے ٹی ایس دفتر میں پیش کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی ریاست بھر کے شہر کولہاپور، بیڑ، پونے وغیرہ سے جن چار لوگوں کو حراست میں لیا گیا تھا، انہیں اے ٹی ایس کے دفتر میں رکھا گیا تھا۔ پانچ مشتبہ افراد کو ناسک ڈسٹرکٹ کورٹ میں پیش کرنے کے بعد 03 اکتوبر تک پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔
مہاراشٹر اے ٹی ایس نے مالیگاؤں میں آج علی الصبح کاروائی کی۔ اس کاروائی میں سیف الرحمان کو حراست میں لے لیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ ان کے گھر سے کچھ اہم دستاویزات بھی ضبط کیے گئے ہیں۔ مالیگاؤں میں پہلے ہی سیف الرحمان کے خلاف کچھ ایجی ٹیشن کیس درج ہیں۔ بات ہے کہ ان کے پاس پی ایف آئی کے ناسک ضلع صدر اور ریاستی یونین کا بھی عہدہ ہے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں