src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> بھتیجی کی تعلیم کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے لئے چچاؤں نے کی یہ شرمناک حرکت۔ کالج جانے پر تیزاب ڈالنے کی دی دھمکی، - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

پیر، 5 ستمبر، 2022

بھتیجی کی تعلیم کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے لئے چچاؤں نے کی یہ شرمناک حرکت۔ کالج جانے پر تیزاب ڈالنے کی دی دھمکی،




بھتیجی کی تعلیم کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے لئے چچاؤں نے کی یہ شرمناک حرکت۔ کالج جانے پر تیزاب ڈالنے کی دی دھمکی، 

  

  بریلی:  اس کا قصور یہ ہے کہ فرسٹ ڈویژن میں بارہویں پاس کرنے کے بعد وہ مزید پڑھنا چاہتی ہے لیکن اس کے تین چچا اور دادی کو یہ منظور نہیں ہیں۔  معاملہ اس حد تک پہنچ گیا کہ دو چچا زبردستی گھر میں گھس آئے اور اس کے سامنے برہنہ ہو گئے، کہنے لگے کہ پڑھنے جائے گی تو ایسا ہو گا۔  تیزاب پھینکنے کی بھی دھمکی دی۔  اب اس نے گھبراہٹ میں کالج جانا چھوڑ دیا ہے۔  مسلم خاندان کے طالب علم کی ماں کی جانب سے سبھاش نگر پولیس اسٹیشن میں رپورٹ درج کرائی گئی ہے۔  متاثرہ طالبہ کے مطابق اس کے والدین غریب ہیں، چچا دبنگ۔  باپ کسی طرح پرائیویٹ نوکری کر کے اہل خانہ کی کفالت کرتا ہے۔  اس نے اس سال 12ویں پاس کرنے کے بعد گریجویشن کرنے کے لیے کالج میں داخلہ لیا ہے اور کوچنگ بھی شروع کر دی ہے لیکن اس کی دادی اور چچا کہتے ہیں کہ اسکول کالج کی تعلیم لڑکیوں کے لیے نہیں ہے۔  متاثرہ کے مطابق 20 اگست کو اس کے والد کام پر گئے ہوئے تھے۔

  وہ اپنی ماں کے ساتھ گھر میں اکیلی تھی۔  پھر اس کے دو چچا گھر میں داخل ہوئے۔  دونوں نے پہلے اس کے اور اس کی ماں کے سامنے فحش حرکات کیں اور پھر برہنہ ہو گئے۔  اس کی ماں نے پولیس کو اطلاع دی۔  یہ دیکھ کر دونوں اسے کالج آتے جاتے دیکھنے پر تیزاب پھینکنے کی دھمکی دے کر فرار ہو گئے۔  پولیس نے آکر تفتیش کی لیکن کوئی کاروائی کیے بغیر واپس آگئی۔


  اس کے بعد تیسرے چچا نے بھی گھر آکر زیادتی کی۔  تینوں چچاؤں کے ڈر سے اس نے کالج اور کوچنگ دونوں چھوڑ دیئے۔  متاثرہ طالبہ کے مطابق 21 اگست کو بھی اس کی ماں نے پولیس کو شکایت کی تھی۔  ہفتہ کو ایک بار پھر وہ اسے تھانے لے گئی، پھر کہیں اس کی رپورٹ درج ہو سکی۔


  طالبہ کے مطابق اس نے یوپی بورڈ سے 12ویں کیا ہے۔  اس نے 65 فیصد نمبر حاصل کئے۔  والدین کی رضامندی سے وہ مزید تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہے لیکن اس کے چچا اور دادی کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کو گھر سے باہر نہیں پڑھنا چاہیے۔  چچاؤں کی دھمکیوں کی وجہ سے وہ 20 اگست کے بعد کوچنگ نہیں جا سکی۔  وہ اس کے والد کو جھوٹے مقدمے میں پھنسانے کی بھی دھمکی   دیتے ہیں۔


اس کے لیے گھر سے نکلنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔  ایک چچا مجرمانہ نوعیت کا ہے اور پستول لے کر گھومتا ہے۔  اس کا کچھ پولیس والوں سے گٹھ جوڑ بھی ہے۔  اسی وجہ سے 21 اگست کو شکایت کے بعد بھی پولیس نے رپورٹ درج نہیں کی۔  اب طالبہ نے پولیس کو ایک ویڈیو بھی دی ہے جس میں اس کے دو چچا آپس میں لڑتے نظر آرہے ہیں۔  ایک چچا بھی اینٹیں پھینک رہے ہیں۔


 طالبہ نے بتایا کہ رپورٹ درج ہونے کے بعد اب اس کے چچا، چچی اور دادی ایک خاندان کا حوالہ دے کر تصفیہ طلب کر رہے ہیں۔  لیکن وہ کسی قیمت پر سمجھوتہ نہیں کرے گی۔  بولی، مجھے اپنی بھتیجی کے سامنے کپڑے اتارتے ہوئے شرم نہیں آئی، اب کس منہ سے معاہدے کی بات کر رہے ہو؟  گھر کی عورتوں کی عزت نہیں تھی۔  اسے یہ بھی سمجھ نہیں آتا کہ اگر اس کے والدین اسے پڑھا رہے ہیں تو کسی کو کیا مسئلہ ہے۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages