src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> میں نے انتہائی قریب سے عبداللہ ہلال کی درون ذات میں جھانکا ہے اور اسے پل پل جیتےمرتے دیکھا ہے : خیال اثر - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

ہفتہ، 3 ستمبر، 2022

میں نے انتہائی قریب سے عبداللہ ہلال کی درون ذات میں جھانکا ہے اور اسے پل پل جیتےمرتے دیکھا ہے : خیال اثر




میں نے انتہائی قریب سے عبداللہ ہلال کی درون ذات میں جھانکا ہے اور اسے پل پل جیتےمرتے دیکھا ہے : خیال اثر 



مالیگاؤں میں شاعر و ادیب  مرحوم عبداللہ ہلال کی یاد منعقدہ مجلس میں مقررین رو پڑے!! 



مالیگاؤں (نامہ نگار) غریبی کی گود میں پلے مخلص ترین نامور شاعر و ادیب عبداللہ ہلال کی رحلت کو آج سات برس کا عرصہ گزر گیا ہے. مرحوم عبداللہ ہلال کی ساتویں برسی کے موقع پر ان کی یادوں کے حسیں دریچوں کو نئے رنگ و روغن عطا کرنے کے لئے ایک نشست کا اہتمام شیخ محبوب شیخ عمر (چئیرمن درےگاؤں پاور لوم فیڈریشن )کی زیر صدارت کیا گیا. مذکورہ نشست ناسک ضلع اردو پترکار سنگھ کے مجوزہ دفتر میں کیا گیا تھا. صدر مجلس شیخ محبوب نے خطبہ صدارت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مفلسی و ناداری کوئی بری چیز نہیں بلکہ ان کی گود میں پلتے ہوئے ادب و ثقافت کی آبیاری کرنا ایک بڑی بات ہے. عبداللہ ہلال جب تک حیات رہا اس نے نئے شعراء و ادباء کی ذہنی آبیاری کرتے ہوئے ان کے عزم و حوصلوں کو نئی اڑان عطا کی تھی. ایسے افراد کی تلاش کرتے ہوئے ان کی معاونت کرنا ہم جیسے افراد کا اخلاقی و سماجی فریضہ ہے. شہر کے سینئر  صحافی خیال اثر نے کہا کہ میرا اور عبداللہ ہلال کا ساتھ ایک دو دن کا نہیں بلکہ برسوں پر محیط رہا ہے. میں نے انتہائی قریب سے عبداللہ ہلال کی درون ذات میں جھانکا ہےاور اسے پل پل جیتے مرتے دیکھا ہے. عبداللہ ہلال کے اندرون میں ادب و ثقافت کاوہ ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر موجزن تھا جس کا کوئی ساحل دکھائی نہ دیتا تھا. ایسے مخلص افراد صدیوں بعد جنم لیا کرتے ہیں اور جب بھی جنم لیتے ہیں موم کی سیڑھیوں کے سہارے سورج تک جا پہنچنے کی تمنا کر لیا کرتے ہیں لیکن انجام کار سورج کی تپش ان کے بال و پر جلا کر خاک کردیا کرتی ہے. اس موقع پر فاروق راہی نے برملا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مبارک باد کے مستحق ہیں آج کے یہ افراد جنھوں نے نت نئے سینکڑوں شاگردوں کی ادبی رہنمائی کرنے والے مشہور و معروف شاعر عبداللہ ہلال کی انمٹ خدمات پر منضبط اس مجلس کا اہتمام کیا ہے. عبداللہ ہلال کا ثانی نہ تو کل کوئی تھا نہ آج ہے اور نہ ہی آئندہ کوئی دوسرا نظر آئے گا کیونکہ عبداللہ ہلال جیسے افراد آج نایاب تو ہیں ہی ساتھ ہی کمیاب بھی ہیں اور یہ بھی حقیقت ہے کہ عبداللہ ہلال جیسے نابغہ روزگار افراد کی خدمات سے زمانہ زیادہ دنوں تک مستفیض نہیں ہو پاتا. خدائے بزرگ و برتر ایسے افراد کے مقدر میں عرصہ حیات انتہائی مختصر رکھا کرتا ہے. آج بھلے ہی وہ ہمارے درمیان موجود نہیں لیکن اس کی سدا بہار یادیں سدا ہماری دامن گیر رہیں گے. اس موقع پر سلیم جھانگیر نے کہا کہ عبداللہ ہلال کو شاید یہ معلوم نہ رہا ہو کہ موم کی سیڑھیوں کے سہارے سورج  تک جا پہنچنا انتہائی کار دشوار ثابت ہو سکتا ہے اور جو کوئی بھی ایسی جسارت کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کرے گا اس کا انجام وہی ہوگا جو عبداللہ ہلال کا ہوا تھا. مفلس ہونا کوئی جرم نہیں لیکن آج کے حالات میں مفلسی سے بڑا جرم کوئی نہیں کیونکہ آج کے نامساعد حالات میں دنیا زندہ افراد کو تو پوچھنے سے عاری ہے تو پھر ان افراد کو کیسے یاد کرے گی یا یاد رکھے گی جو اپنی زندگی گزار کر رخصت ہو گئے ہیں. کل ہم بھی خاک کا پیوند ہو جائیں گے اس لئے چراغ سے چراغ جلائیں رکھیں تاکہ کل کوئی ہماری بے نام و نشاں قبروں پر چراغ جلانے کو تیار رہے. اخیر میں ضلع ناسک اردو پترکار سنگھ کے روح رواں لقمان انصاری نے اپنے  تعزیتی کلمات ادا کرتے ہوئے کہا کہ صاحب حیثیت افراد کو چاہیے کہ غریبی کی گود میں بحالت مجبوری اپنے شب و روز گزار کر ادب و ثقافت کی پرورش و پرداخت کرنے والے افراد کو ڈھونڈ نکالا جائے اور ان کی مالی معاونت کچھ اس طرح کی جائے کسی دوسرے کو کوئی خبر نہ ہو. ادب و ثقافت کے دلدادہ افراد کا اخلاقی فریضہ ہے کہ وہ کانچ کے ٹکڑوں میں پڑے ہوئے انمول ہیروں کو ڈھونڈ نکالیں اور کسی نگینے کی طرح سونے کی انگوٹھی میں جڑ دیں تاکہ ان ہیروں کی تب و تاب سے ادب و ثقافت ہی نہیں بلکہ سارا جہان مستفیض ہوتا رہے. اس موقع پر لقمان انصاری کے فرزند ارجمند عمران انصاری نے شیخ مختار, شیخ کلیم, وغیرہ کے ساتھ ساتھ دیگر افراد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے ایک مستحق و غریب ترین مرحوم شاعر کی یاد میں یہ مجلس سجائی تھی. احباب کو جب بھی ضرورت ناسک ضلع اردو پترکار سنگھ کا یہ دفتر ان کا استقبال کرنے کو تیار رہے گا.  مولانا امتیاز قدیری کی دعا پر مجلس کا اختتام عمل میں آیا.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages