جھاڑ پھونک کرانے گئی خاتون کی بابا نے کی عصمت دری، فحش ویڈیو بنا کر مذہب تبدیل کرانے کی کوشش۔
لکھنؤ کے چنہٹ میں مبینہ بابا نے ایک خاتون کی عصمت دری کی جو اپنی بیمار بیٹی کی علاج گئی تھی۔ اس میں ایک اور نوجوان بھی شامل تھا۔ اس نوجوان نے اس کی فحش ویڈیو وائرل کرنے کی دھمکی دے کر اسے مذہب تبدیل کرانے کی بھی کوشش کی۔ اس نے کہا تھا کہ بابا کے کہنے پر اس نے اپنا مذہب بھی تبدیل کیا ہے۔
متاثرہ نے کہا کہ کوویڈ کال کے وقت اس کی بیٹی کی صحت خراب ہوگئی تھی۔ وہ لوہیا اسپتال میں زیر علاج تھے۔ کوئی فائدہ نہ ہوا، پڑوسی امیت یادو اسے اپنی بیٹی پر بھوت کا سایہ بتا کر اپنے ایک جاننے والے بابا عباس حسین کے کلینک لے گیا۔ متاثرہ لڑکی کا الزام ہے کہ یہاں علاج کے نام پر اس کی بیٹی کو کوئی نشہ آور چیز کھلا کر بے ہوش کر دیا گیا۔ اس کے بعد امیت متاثرہ کوجادوئی عمل کا کہہ کر اندرا ڈیم لے گیا۔ وہاں امیت اور بابا نے اس کی عصمت دری کی۔ اس کے بعد امیت اکثر اس کا جنسی استحصال کرنے لگا۔ ان دونوں کی وجہ سے اس نے اپنا گھر بدل لیا اور جانکی پورم میں رہنے لگی۔ اس پر امیت نے اسے فون کرکے ہراساں کرنا شروع کردیا۔ امیت نے اپنا مذہب تبدیل کرنے کی بات کی اور اس پر اپنا مذہب تبدیل کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا شروع کر دیا تھا۔ متاثرہ نے 2 اگست کو مقدمہ درج کرایا ہے۔


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں