src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> نتیش کمار کے الٹ پھیر نے مہا وکاس اگھاڑی میں بھی جان پھونک دی، شرد پوار بھی بنا رہے منصوبہ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 11 اگست، 2022

نتیش کمار کے الٹ پھیر نے مہا وکاس اگھاڑی میں بھی جان پھونک دی، شرد پوار بھی بنا رہے منصوبہ

 




نتیش کمار کے الٹ پھیر نے مہا وکاس اگھاڑی میں بھی جان پھونک دی، شرد پوار بھی بنا رہے منصوبہ


 بہار کی سیاست میں تبدیلی کا اثر مہاراشٹر میں بھی نظر آرہا ہے۔  بتایا جاتا ہے کہ شرد پوار کی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی نے مہا وکاس اگھاڑی کو جاری رکھنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔  اس سلسلے میں این سی پی لیڈروں نے شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے سے بھی ملاقات کی ہے۔  بہار میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے این ڈی اے سے الگ ہو کر ایک نیا اتحاد بنایا ہے، جس میں راشٹریہ جنتا دل، کانگریس، وام دل، ہندوستانی عوام مورچہ شامل ہیں۔


 بدھ کو این سی پی کے سینئر لیڈروں نے ٹھاکرے سے ملاقات کی۔  اس میں قائد حزب اختلاف اجیت پوار، ریاستی صدر جینت پاٹل اور سابق وزراء چھگن بھجبل، سنیل ٹتاکارے جیسے لیڈران شامل تھے۔  ان لیڈروں نے  ٹھاکرے کی سرکاری رہائش گاہ ماتوشری پر تقریباً ایک گھنٹے تک بات چیت کی۔  خاص بات یہ ہے کہ ٹھاکرے کے استعفیٰ کے بعد سے این سی پی اور شیوسینا کے درمیان کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے۔


 ایک سینئر لیڈر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا، "این سی پی قیادت کا خیال ہے کہ ٹھاکرے کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ان کا اتحاد ان کی اپنی بقا کے لیے کیوں ضروری ہے۔"  انہوں نے کہا، "قانونی لڑائی طویل ہونے کا امکان ہے، لیکن اگر تینوں پارٹیاں ساتھ رہیں اور مل کر الیکشن لڑیں تو ریاست میں سیاسی فائدہ بھی ان کے حق میں ہوگا۔"


 انہوں نے کہا کہ نتیش کمار کے اپوزیشن جماعتوں میں شامل ہونے سے قومی سطح پر بھی سیاسی تصویر بدل گئی ہے۔  انہوں نے کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتیں اکٹھی ہوجائیں تو حالات بدل سکتے ہیں۔  سال 2019 میں شیوسینا، این سی پی اور کانگریس نے مل کر مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت بنائی تھی، لیکن شیو سینا کے ایم ایل اے کی بغاوت کے بعد حکومت گر گئی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages