src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> کارپوریٹر منصور احمد بے لوث سماجی خدمتگار تھے، انکا انتقال مالیگاؤں شہر کے لیے بڑا خسارہتعزیتی نشست میں حاضرین کا اظہار غم - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

پیر، 1 اگست، 2022

کارپوریٹر منصور احمد بے لوث سماجی خدمتگار تھے، انکا انتقال مالیگاؤں شہر کے لیے بڑا خسارہتعزیتی نشست میں حاضرین کا اظہار غم




کارپوریٹر منصور احمد بے لوث سماجی خدمتگار تھے، انکا انتقال مالیگاؤں شہر کے لیے بڑا خسارہ


تعزیتی نشست میں حاضرین کا اظہار غم



مالیگاؤں : کارپوریٹر منصور احمد شبّیر احمد ایک بے لوث سماجی خدمتگار تھے - انکا انتقال کر جانا نہ صرف انکے اہل خانہ اور جنتادل سیکولر پرویوار کے لیے بلکہ مالیگاؤں شہر کے لیے ایک بڑا خسارہ ہے- اسطرح کا اظہار خیال اتوار کی شب منعقدہ ایک تعزیتی نشست میں حاضرین نے کیا- “منصور بھیا” کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے جنتادل سیکولر جنرل سیکریٹری محمد مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ مرحوم ایک دوراندیش اور قانون کی معلومات رکھنے والے انسان تھے- “منصور بھیا کی دوراندیشی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہیکہ مہاگٹھبندھن کی تشکیل کے وقت انھوں نے ہی کہا تھا کہ مفتی اسماعیل صاحب آج راشٹروادی کانگریس میں ہیں- کل ہوسکتا ہے وہ اس پارٹی میں نہ رہیں- اسلیے گٹھنا ایسی بنائی جائے کہ انہیں ۲۰۱۹ اسمبلی الیکشن میں کوئی دشواری نہ پیش آئے اور منصور بھیا کی دوراندیشی کا فائدہ مفتی اسماعیل صاحب کو ہوا-“ مستقیم ڈگنیٹی نے مزید کہا کہ منصور احمد کو اپنے سماجی کام کاج پر اتنا بھروسہ تھا کہ انھیں کبھی پیسے کے دم پر الیکشن لڑنے کی نوبت نہیں پیش آئی-

اطہر حسین اشرفی نے اظہار غم کرتے ہوئے کہا کہ منصور احمد کے انتقال کی خبر ہم سب کے لیے چونکا دینے والی خبر تھی- آج اپنے منصب کا استعمال خدمت خلق کے لیے کرنے والے لوگ بہت کم تعداد میں موجود ہیں اور منصور احمد انہی لوگوں میں شامل تھے- تعزیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے ساجدہ نہال احمد نے کہا کہ منصور احمد ایک با اصول اور باوفا شخص تھے- موصوفہ نے کہا کہ مرحوم نہال احمد کے آخری وقت منصور احمد اتنا غمزدہ تھے انکو سنبھالنا مشکل ہوگیا تھا- “جنتادل سیکولر سے جڑنے کے بعد منصور احمد نے کبھی اپنے اصولوں سے سمجھوتہ نہیں کیا- ایسے وقت میں جب لوگ لباس کی طرح پارٹی بدلتے ہیں، منصور احمد ہمیشہ وفادار رہے- نہال صاحب اور پارٹی سے انکے رشتے کو جس محبت، انسیت اور قربانی سے نبھایا وہ اپنی مثال آپ ہے- نہال احمد صاحب کے انتقال سے لیکر آج تک جنتادل سیکولر پریوار مسلسل سانحات سے گزر رہا ہے- اللہ سے دعا ہے وہ ہمیں ان سانحات کو برداشت کرنے کے قوت عطا فرمائے-“

صدر جنتادل سیکولر شان ہند نہال احمد نے منصور احمد کی اوصاف کا زکر کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم ایک زمین سے جڑے شخص تھے جن میں عہدے کا گھمنڈ نہیں تھا- منصور احمد کی وفاداری اور اصول پسندی کو یاد کرتے ہوئے شان ہند نے کہا “۲۰۱۷ الیکشن میں اتفاقاً منصور بھائی کو اے بی فارم نہیں ملا تھا اور وہ آزاد امیدوار کے طور پر کامیاب ہوئے- بی جے پی کے لوگ انہیں اپنے گٹ میں شامل کرنا چاہتے تھے- اس وقت منصور بھائی کا کہنا تھا کہ مجھے اس بات پر شرمندگی محسوس ہورہی ہے کہ لوگوں کو لگتا ہے میں جنتادل کا ساتھ چھوڑ دوں گا-“ شان ہند نے مزید کہا کہ منصور احمد سیاسی تناظر میں نہ صرف قیمتی مشورہ دیتے تھے بلکہ عملی اقدامات اٹھانے سے بھی پیچھے نہیں ہٹتے تھے- شان ہند نے منصور احمد کے اہل خانہ کو یقین دلایا کہ جنتادل سیکولر پریوار آپکے غم میں برابر کا شریک ہے- پارٹی، پارٹی کے عہدیداران و ورکر اور خانوادۂ نہال احمد ہمیشہ آپ کے ساتھ ہے-

آخر میں مرحوم کے ایصال ثواب کے لیے دعا کی گئی- تعزیتی نشست میں سہیل عبدالکریم، پروفیسر رضوان خان، جابر شاہ (اب تک چینل)، معین اختر اور صدرالدین مقادم نے بھی منصور احمد کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا- تعزیتی نشست میں منصور احمد کے بھائی منظور احمد، عبداللطیف، توصیف عالم، قمر حامد، منصور احمد کے بیٹے عبدالماجد، نجیب اختر، داماد ارشد احمد، انجم تاثیر، انیس احمد و دیگر رشتہ دار و احباب موجود تھے- 

انکے علاوہ زاہد جمن، یحیٰی عبدالجبار، رشید سیٹھ ایولے والے، خورشید کابل، انیس مستری، ابوللیث انصاری، افتخار راشن والا، محمد رمضان، عبدالرحمٰن انصاری، ابوشعیب نہالی، مسیح اللہ بیسٹ، امجد پٹھان، محمد وائرمین، کامران احمد، شکیل بازیگر، اعجاز پاپے، اشفاق لال ٹوپی، ہارون ماسٹر، عمران جھوپے، اسامہ بابا اور دیگر جنتادل سیکولر کے ورکر، ہمدرد اور شہریان بھی بڑی تعداد میں موجود تھے-

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages