گرفتاری سے بچنے کے لیے عمران فرار، پی ٹی آئی کی پاک حکومت کو دھمکی - اسلام آباد ٹیک اوور کرلیں گے!
نئی دہلی/اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری یقینی ہے۔ تازہ ترین میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان راولپنڈی میں جلسے کے لیے نکلے تھے لیکن واپس نہیں آئے۔ گرفتاری سے بچنے کے لیے وہ پنجاب حکومت کی نگہبانی میں محفوظ مقام پر چلے گئے ہیں۔ یہاں بنی گالہ میں عمران کی رہائش گاہ پر حامیوں کی بڑی تعداد جمع ہے۔ عمران کو کسی بھی وقت گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ پاکستانی اخبار 'ڈان' کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد پولیس عمران کی گرفتاری کے لیے بنی گالہ پہنچی تھی لیکن 'امن و امان کی صورتحال' کی وجہ سے کامیاب نہیں ہو سکی۔ ان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لیڈران نے دھمکی دی ہے کہ عمران خان کی گرفتاری 'ریڈ لائن' ہوگی جسے حکومت عبور نہ کریں۔
عمران حکومت کے ایک وزیر علی امین خان نے متنبہ کیا کہ اگر پاکستان کی حکومت نے عمران کو گرفتار کیا تو پی ٹی آئی کے کارکن اسلام آباد پر 'ٹیک اوور' کر لیں گے۔ دوسری جانب حسن نیازی نے ملک گیر ہڑتال کا انتباہ دے دیا ہے۔
پی ٹی آئی لیڈر مسلسل ٹوئیٹ کر رہے ہیں کہ عمران خان کی گرفتاری برداشت نہیں کی جائے گی۔ علی امین گنڈا پور نے پولیس کو دھمکی دی کہ وہ 'سیاسی جنگ کا حصہ نہ بنیں'۔ انہوں نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا کہ 'اگر عمران خان کو امپورٹڈ حکومت نے گرفتار کیا تو ہم اسلام آباد پر قبضہ کر لیں گے۔ اور میرا پولیس کو پیغام ہے کہ اس سیاسی جنگ کا مزید حصہ مت بنو ورنہ ہم آپ کے ساتھ پولیس کی طرح نہیں بلکہ پی ڈی ایم کے کارکنان جیسا سلوک کریں گے۔ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کی قیادت کو لڑنے دیں اور اس بار فیصلہ ہونے دیں۔ پی ٹی آئی لیڈر حماد اظہر نے لوگوں سے لاہور کے لبرٹی چوک اور فرخ حبیب نے فیصل آباد میں سمندری روڑ پر جمع ہونے کی اپیل کی ہے۔
عمران کی تقاریر کی لائیو ٹیلی کاسٹ پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ وہیں میڈیا کی نگرانی کرنے والے ادارے پیمرا نے یہ پابندی عائد کی ہے۔ دراصل سنیچر کی رات عمران نے ایک تقریر میں ججز اور پولیس کو دھمکی دی تھی۔ اس کے بعد اس پر پابندی لگی ہے۔ پیمرا نے کہا کہ عمران بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں اور اشتعال انگیز بیانات دے رہے ہیں۔ اس سے امن و امان میں خلل پڑ سکتا ہے۔ خان نے اسلام آباد میں اعلیٰ پولیس حکام، ایک خاتون مجسٹریٹ، الیکشن کمیشن آف پاکستان اور سیاسی مخالفین کے خلاف مقدمات درج کرنے کی دھمکی دی تھی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں