src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> عزیز کلو اسٹیڈیم کے پاس کرنٹ لگنے سے جانور کی موت - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 7 جولائی، 2022

عزیز کلو اسٹیڈیم کے پاس کرنٹ لگنے سے جانور کی موت





عزیز کلو اسٹیڈیم کے پاس کرنٹ لگنے سے جانور کی موت




عائشہ حکیم چوک سے مالیگاؤں ہائی اسکول کے درمیان سبھی پرانی بجلی کی تاروں کو تبدیل کر نئی لائن لگانے کا مطالبہ : مسیح اللہ بیسٹ


مولانا حنیف ملی نگر (دتّ نگر) میں عزیز کلو اسٹیڈیم کے پاس کل شام ایک بجلی کا تار ٹوٹ کر بچھڑے پر گرا اور کرنٹ لگنے سے اس جانور کی موت واقع ہوگئی- اس بات کی معلومات ملتے ہی جنتادل سیکولر کے فعال رکن مسیح اللہ بیسٹ جائے حادثے پر پہنچے اور بجلی کمپنی کے آفیسران کو اطلاع کی-

حادثے کے فوراً بعد مسیح اللہ بیسٹ اپنے ساتھیوں کے ہمراہ بجلی کمپنی کے آفیسر ساحل سر سے ملنے پہنچے ٹوٹی تار تبدیل کر نئی تار لگانے کا مطالبہ کیا- جسکے بعد بجلی کمپنی کی جانب سے آئے عملہ نے عارضی طور پر پرانی تار جوڑ کر بجلی سپلائی بحال کی اور آنے والے ایک دو دنوں میں نئی تار لگانے کا تیقن دیا ہے- مسیح اللہ بیسٹ نے عائشہ حکیم چوک سے مالیگاؤں ہائی اسکول کے درمیان سبھی پرانی بجلی کی تاروں کو تبدیل کر نئی لائن لگانے کا مطالبہ بھی کیا ہے- اسکے علاوہ موصوف نے فتح میدان سے پوار واڑی کے درمیان لگی پرانی بجلی تاروں کو بھی تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا-

بعدازاں ایک یوٹیوب چینل سے گفتگو کرتے ہوئے مسیح اللہ بیسٹ نے سوال کیا کہ اگر تار ٹوٹ کر کسی شخص پر گرتی اور کوئی بڑا حادثہ پیش آتا تو اسکا ذمہ دار کون ہوتا؟ موصوف نے مزید کہا کہ کئی ہفتوں پہلے صدر جنتادل سیکولر شان ہند نہال احمد نے ایک مطالباتی مکتوب کے زریعے عائشہ حکیم چوک سے مالیگاؤں ہائی اسکول کے درمیان تمام پرانی بجلی کی تاروں کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا تھا- لیکن بجلی کمپنی کے آفیسران نے اس جانب کوئی توجہ نہیں دی اور آج ایک بچھڑا ان پرانی تاروں کے ٹوٹنے سے کرنٹ لگنے کے بعد ہلاک ہوگیا- 

اس سے پہلے کہ کوئی شخص ان پرانی تاروں کیوجہ سے  کسی حادثے کا شکار ہو، بجلی کمپنی کو چاہیے کہ نئی تاریں جلد از جلد لگا دی جائیں- اس تعلق سے اگر بجلی کمپنی مزید لاپرواہی کا مظاہرہ کریگی تو ہم احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے-

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages