حاملہ بیوی کو تین طلاق دے کر گھر سے نکال دیا، اس کے بعد اہل خانہ نے رکھی حلالہ شرط
اترپردیش کے لکھنؤ سے تین طلاق کا معاملہ سامنے آیا ہے جہاں ایک شخص نے اپنی حاملہ بیوی کو تین طلاق دے کر گھر سے باہر نکال دیا۔ متاثرہ نے اپنی آپ بیتی ماں کے سامنے رکھ دی جس کے بعد ماں نے رشتہ داروں کے ساتھ مل کر تنازعہ حل کرنے کی کوشش کی۔ اس پر سسرال والوں نے بہو کو واپس لینے کے لئے حلالہ کی شرط رکھی۔ سسرال والوں نے شرط میں کہا کہ بہو کو جیٹھ کے ساتھ حلالہ کرنا ہوگا اور 5 لاکھ نقد بھی ادا کرنا ہوں گے۔ متاثرہ نے شرط ماننے سے انکار کر دیا اور پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔
متاثرہ نے پولیس کو بتایا کہ سسرال والوں نے یہ شرط رکھی کہ اسے جیٹھ کے ساتھ حلالہ کرنے کا کہا اور 5 لاکھ روپے نقد دینے پر بھی مجبور کیا گیا۔ بتادیں کہ متاثرہ کی شادی 2019 میں سفیان عرف بابر سے ہوئی تھی۔ لڑکی والوں نے بھرپور جہیز دیا تھا لیکن اس کے باوجود لڑکے والے خوش نہیں تھے اور مسلسل رقم کا مطالبہ کر رہے تھے۔ خاتون کا الزام ہے کہ اس کے سسر، دیور اور گھر کی دو خواتین کے دباؤ میں اس کے شوہر نے طلاق دی اور بدسلوکی کی۔ متاثرہ کو بھی گھر سے نکال دیا گیا۔ پولیس نے سسرال کے تمام افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں