src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> 'فڈنویس نے کیا چمتکار،' شرد پوار نے کیوں کی بی جے پی لیڈر کی تعریف ۔ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

ہفتہ، 11 جون، 2022

'فڈنویس نے کیا چمتکار،' شرد پوار نے کیوں کی بی جے پی لیڈر کی تعریف ۔



 'فڈنویس نے کیا چمتکار،'  شرد پوار نے کیوں کی بی جے پی لیڈر کی تعریف ۔



 مہاراشٹر میں راجیہ سبھا انتخابات کے نتائج نے حکمراں مہا وکاس اگھاڑی حکومت کو حیران کر دیا ہے۔  نتائج سامنے آنے کے بعد سابق وزیر اعلیٰ اور بی جے پی لیڈر دیویندر فڑنویس کا قد مزید بڑھ گیا ہے۔  نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سربراہ شرد پوار نے خود کہا ہے کہ بی جے پی لیڈر دیویندر فڑنویس مہاراشٹر میں راجیہ سبھا کی تینوں سیٹیں جیتنے کے بعد آزاد امیدواروں کو اپنے حق میں کرنے میں کامیابی حاصل کی ۔


 انہوں نے یہ بھی کہا کہ انتخابی نتائج میں کوئی حیران کن بات نہیں تھی جس میں شیوسینا کا امیدوار ہار گیا تھا۔  انہوں نے کہا کہ میں نتیجہ دیکھ کر حیران نہیں ہوں۔  ایم وی اے کے امیدواروں کو ایم ایل اے کی تعداد کے تناسب سے ووٹ ملے۔  تاہم، اس چمتکار کو قبول کرنا ہوگا جس میں بی جے پی لیڈر دیویندر فڈنویس آزاد ایم ایل ایز اور یہاں تک کہ چھوٹی پارٹیوں کے ان لوگوں کو دور کرنے میں کامیاب رہے جو ایم وی اے کی حمایت کر سکتے تھے۔  وہ مختلف ذرائع سے آزاد ایم ایل اے کو اپنے قریب لانے میں کامیاب رہے۔  این سی پی لیڈر نے کہا کہ شیو سینا، این سی پی اور کانگریس کے حکمران مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) اتحاد نے تعداد میں کچھ کمی کے باوجود چھٹی سیٹ جیتنے کی بھرپور کوشش کی۔


 شرد پوار نے کہا کہ راجیہ سبھا انتخابات ریاست میں ایم وی اے حکومت کے استحکام کو متاثر نہیں کریں گے۔  حکومت چلانے کے لیے درکار اکثریت متاثر نہیں ہوئی۔  ایم وی اے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔  دریں اثناء، پوار کی بیٹی اور این سی پی لیڈر سپریہ سولے نے بھی جیت پر بی جے پی کو مبارکباد دی۔  انہوں نے کہا کہ میں بی جے پی کو ان کی کارکردگی پر مبارکباد دیتی ہوں۔  ہم اپنی شکست تسلیم کرتے ہیں۔  ہمیں واضح طور پر خود کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ کیا صحیح ہوا اور کیا غلط۔  اگر آپ نمبروں کو دیکھیں تو ظاہر ہے کہ ہمارے پاس آخر تک صحیح نمبر نہیں تھے۔


 جمعہ کو ہوئی ووٹنگ میں راجیہ سبھا کی کل چھ سیٹوں میں سے بی جے پی نے تین امیدوار کھڑے کیے تھے۔  بی جے پی امیدوار- مرکزی وزیر پیوش گوئل، سابق ریاستی وزیر انیل بونڈے اور دھننجے مہاڈک نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔  شیوسینا کے سنجے راؤت، این سی پی کے پرفل پٹیل اور کانگریس کے عمران پرتاپ گڑھی بھی جیتنے میں کامیاب رہے۔  چھٹی سیٹ کے لیے مقابلہ بی جے پی کے مہاڈک اور شیوسینا کے پوار کے درمیان تھا۔  مہاڈک اور پوار مغربی مہاراشٹر کے کولہاپور کے رہنے والے ہیں۔  ووٹوں کی گنتی کے بعد سنجے راؤت نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن نے بی جے پی کی حمایت کی ہے۔


 انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہمارا ایک ووٹ کالعدم قرار دیا ہے۔  ہم نے دو ووٹوں کی مخالفت کی لیکن اس پر کوئی کاروائی نہیں ہوئی۔  الیکشن کمیشن نے ان (بی جے پی) کی حمایت کی۔  بی جے پی کی ایک سیٹ جیتنا کوئی بڑی جیت نہیں ہے۔  ہم نے دیکھا کہ ہارس ٹریڈنگ میں کون کون ملوث تھا۔  ہمارے ووٹ کو نااہل قرار دینے کی ضرورت نہیں تھی۔  شیوسینا اور این سی پی کو ایم ایل سی میں دو دو اور کانگریس کو ایک سیٹ ملے گی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages