شہر میں مچھروں کی بہتات، صاف صفائی کا فقدان اور ہارون انصاری اسپتال میں چوری سمیت کئی اہم مسائل پر جنرل بورڈ میِنگ میں جنتادل سیکولر نے اٹھائے سوال :
مالیگاؤں (نامہ نگار) شہر میں مچھروں کی بہتات، صاف صفائی کا فقدان اور ہارون انصاری اسپتال میں چوری سمیت کئی اہم مسائل کو جنتادل سیکولر کی جانب سے کل کارپوریشن جنرل بورڈ میٹنگ (مہا سبھا) میں اٹھایا گیا- مہا سبھا کے آغاز میں ہی صدر جنتادل سیکولر و اپوزیشن لیڈر شان ہند نہال احمد اور کارپوریٹر محمد مستقیم ڈگنیٹی نے شہر میں مچھروں کی بہتات پر برسراقتدار اور کارپوریشن انتظامیہ سے سوال کیا کہ اس عوام کو راحت پہنچانے کے لئے کیا کیا گیا ہے اسکا مفصل جواب دیا جائے- پرائیویٹ کمپنی کو صاف صفائی کے لیے کروڑوں روپیہ دیا جارہا ہے لیکن شہر میں متعدد جگہ گندگی کا انبار لگا ہوا ہے- مستقیم ڈگنیٹی نے کارپوریشن کے آفیسران سے سوال کیا کہ شہر میں صاف صفائی اور ملیریا جیسی بیماریوں کی روک تھام کے لیے کیا منصوبہ بندی کی گئی ہے؟ کیا اقتدار میں بیٹھے لوگوں کو مچھر نہیں کاٹتا جو اس تعلق سے اتنی غفلت برتی جارہی ہے-
مستقیم ڈگنیٹی نے مزید کہا کہ حکومت کی گائڈ لائن کے مطابق کارپوریشن صاف صفائی اور ملیریا کی روک تھام کا کام پرائیویٹ کمپنی کو اس وقت ہی دے سکتی ہے جب اس کام کے لیے درکار بجٹ میں ۱۵ فیصد کی بچت ہو- صفائی کا ٹھیکہ پرائیویٹ کمپنی کو دینے سے کیا کارپوریشن کو بچت ہورہی ہے؟ مستقیم ڈگنیٹی کے اس اہم سوال کے جواب میں متعلقہ افسر نے کہا کہ نہیں، زائد خرچ آرہا ہے- تب مستقیم ڈگنیٹی نے پوچھا پھر کیوں پرائیویٹ کمپنی کا ٹھیکہ رد نہیں کیا جاتا؟
کارپوریشن سیکوریٹی گارڈز پر سالانہ ڈھائی کروڑ روپیہ خرچ کررہی ہے جو کہ عوام کا پیسہ ہے- مستقیم ڈگنیٹی نے سوال کیا کہ مہا سبھا کی میٹنگ میں سیکوریٹی گارڈز کی کیا ضرورت ہے؟ ہارون انصاری اسپتال میں ہوئی چوری کا زکر کرتے ہوئے مستقیم ڈگنیٹی نے سوال اٹھایا کہ سیکیورٹی گارڈز کے رہتے وہاں چوری کیسے ہوئی؟ اور اگر گارڈز وہاں تعینات ہی نہیں تھے تو پھر انکا کیا کام ہے؟ کیا یہ صرف کارپوریشن میں شو پیس کی طرح رکھے گئے ہیں جن پر عوامی خزانے سے خطیر رقم صرف کی جارہی ہے-
کارپوریشن کے زریعے معذوروں کو دی گئی اوپن اسپیس زمین پر برسراقتدار کے کارپوریٹر کے زریعے قبضہ کیا جانے کا معاملہ بھی مستقیم ڈگنیٹی نے مہاسبھا میں اٹھایا- مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ کارپوریشن ٹھراو کے زریعے دیویانگ سوسائٹی کو زمین دی جاتی ہے- لیکن اس زمین پر برسراقتدار کا کارپوریٹر قبضہ کر لیتا ہے یہ کہہ کرکہ وہ زمین پر کسی اور کا نام ہے- اگر وہ زمین کسی اور کو دی گئی تھی تو ٹھراو میں دیویانگ سوسائٹی کو بھی وہی زمین کیسے دی گئی؟ کیا یہ دیویانگ سوسائٹی کے ساتھ دھوکہ نہیں ہے؟ کیا ہاؤس اسکے لیے دیویانگ سوسائٹی سے معافی مانگے گا؟ مستقیم ڈگنیٹی نے مطالبہ کیا کہ اگر زمین سچ میں دیویانگ سوسائٹی کو دی گئی ہے تو اسکا ٹینڈر کھولا جائے اور آگے کی کاروائی مکمل کی جائے- تاکہ معذور افراد کو راحت مل سکے-


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں