حجاب لاؤڈ اسپیکر پر متنازعہ بیان دینے والی روبینہ نے کہا- اگر گیان واپی مندر ہے تو...
اپنے متنازعہ بیانات سے سرخیوں میں رہنے والی سماج وادی پارٹی کی لیڈر روبینہ خانم نے گیان واپی مسجد کو لے کر نیا بیان دیا ہے۔ ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے روبینہ نے گیان واپی مسجد کے بارے میں کہا ہے کہ اگر یہ ثابت ہو جائے کہ مسجد وہاں مندر کو گرا کر بنائی گئی تھی تو ہماری کمیونٹی کو وہ زمین ہندو بھائیوں کو دینی چاہیے۔
روبینہ اس سے قبل بھی حجاب کے حوالے سے بیان دے چکی ہیں کہ اگر کوئی ہمارے حجاب پر ہاتھ ڈالے گا تو اس کے ہاتھ کاٹ دیئے جائیں گے۔ دوسرے بیان میں روبینہ نے لاؤڈ اسپیکر کے بارے میں کہا تھا کہ مسلمان کمیونٹی کو تنگ کرنے کی کوشش نہ کریں، اگر ایسا ہوا تو ہم خواتین مندروں کے باہر بیٹھ کر لاؤڈ اسپیکر پر قرآن پاک کی تلاوت کریں گی۔
جس پر روبینہ کے خلاف تھانہ سول لائنز میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ روبینہ نے گیان واپی کے بارے میں ایک نیا ویڈیو جاری کیا ہے۔ روبینہ نے ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا کہ گیان واپی مسجد کا معاملہ جو آج کل چل رہا ہے، یہ معاملہ چاروں طرف اتنا زیادہ پھیل چکا ہے کہ گیان واپی مسجد نہیں ہے، قدیم زمانے میں یہاں ایک مندر ہوا کرتا تھا۔
روبینہ نے مزید کہا، 'میں مانتی ہوں اس معاملے میں ہندو فریق جو یہ دعویٰ کر رہا ہے کہ گیان واپی مسجد قدیم زمانے میں ایک مندر تھا اور کسی حکمراں نے اپنی طاقت کے بل ہر اس مندر کو زبردستی توڑ کر وہاں مسجد بنائی تھی۔ اگر یہ ثابت ہو جاتا ہے تو ہمارا مسلم معاشرہ، مذہبی رہنما، علمائے کرام کو چاہیے کہ وہ زمین ہندو کو واپس کر دینی چاہیے۔
ایس پی لیڈر روبینہ نے کہا، 'ہمارے مسلم معاشرے، علمائے کرام، مذہبی رہنماؤں کو یہ سمجھنا چاہیے کہ اگر کسی بھی قبضہ شدہ زمین، کسی بھی چھینی ہوئی زمین پر طاقت کے زور پر قبضہ کیا گیا ہے، تو وہاں نماز پڑھنا ہمارے اسلام میں حرام ہے۔ اس لیے اگر یہ ثابت ہو جائے تو زمین ہندوؤں کو واپس کر دیں۔
تاہم روبینہ نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ کے ذریعے اس کی اعلیٰ سطحی جانچ کرائی جائے اور اگر یہ دعویٰ درست نکلتا ہے تو زمین ہندوؤں کے حصے میں چلی جائے اور اگر یہ دعویٰ جھوٹا ثابت ہوتا ہے تو، پھر ہندو فریق کو پرامن طریقے سے یہ دعویٰ ترک کر دیا جائے، اور یہ زمین مسجد کے لیے مسلمانوں کو واپس کر دی جائے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں