src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> کوئی یقین کرے گا کہ گجرات میں مودی-شاہ کے رام نومی جلوس پر مسلمانوں نے پتھراؤ کیا: سنجے راؤت - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

اتوار، 17 اپریل، 2022

کوئی یقین کرے گا کہ گجرات میں مودی-شاہ کے رام نومی جلوس پر مسلمانوں نے پتھراؤ کیا: سنجے راؤت

 




کوئی یقین کرے گا کہ گجرات میں مودی-شاہ کے رام نومی جلوس پر مسلمانوں نے پتھراؤ کیا: سنجے راؤت



 شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے پارٹی کے اخبار سامنا کے لیے اپنے ہفتہ وار کالم میں مختلف ریاستوں میں رام نومی تشدد کے واقعات کا حوالہ دیا ہے۔  انہوں نے لکھا کہ مدھیہ پردیش کے کھرگون میں جو کچھ ہوا اس سے بھگوان رام بھی بے چین ہوں گے۔  انہوں نے لاؤڈ اسپیکر کے تنازع پر بھی بات کی ۔  راوت نے لکھا کہ مہاراشٹر نو نرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے کی دھمکی کے بعد ریاست کی صورتحال پر نظر رکھی جا رہی ہے، جس میں انہوں نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ 3 مئی تک مساجد سے تمام لاؤڈ اسپیکر ہٹا دیئے جائیں ۔  ایسا نہ   ہونے پر  ایم این ایس نے ہنومان چالیسہ کا پاتھ کرانے کی بات کی ہے۔


 رام نومی کے موقع پر جے این یو واقعہ اور تشدد کے دیگر واقعات کے بارے میں بات کرتے ہوئے راؤت نے کہا کہ یہ ملک کے لئے اچھا اشارہ نہیں ہے۔  رام نومی کے جلوس ہمیشہ سے ہی ملک کی ثقافت کا حصہ رہے ہیں، لیکن اس سے پہلے کبھی بھگوان رام کے نام پر تلواریں نہیں چلائی گئیں۔  "اسے ہندوتوا نہیں کہا جا سکتا۔ بھگوان رام کے نام پر فرقہ وارانہ آگ لگانا رام کے خیال کی توہین ہے۔"

  

 سنجے راؤت نے لکھا، "کیا کوئی یقین کر سکتا ہے کہ مسلمان گجرات میں رام نومی کے جلوس پر پتھراؤ کریں گے، وہ بھی وزیراعظم مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی آبائی ریاست میں؟ اگر شیو سینا ممبئی میں ہندوتوا کے جلوس کا انعقاد کرتی ہے، تو اس پر کوئی حملہ نہیں ہوتا, لیکن اگر بی جے پی یا اس کی بی ٹیم ایسے جلوس کا اہتمام کرتی ہے تو یقیناً ایسے ناخوشگوار واقعات رونما ہوں گے۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ سب منصوبہ بند ہے۔"


 معلوم ہوا ہے کہ ایم این ایس نے راؤت کو دھمکی دی ہے۔  پارٹی نے شیوسینا کے ترجمان 'سامنا' کے دفتر کے باہر پوسٹر چسپاں کیے ہیں۔  ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے نے ریاستی حکومت کو مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کی دھمکی دی ہے۔  یہاں مہاوکاس اگھاڑی حکومت میں شامل تمام پارٹیاں ٹھاکرے کے مطالبے کے خلاف کھڑی ہو گئی ہیں۔  پوسٹر میں لکھا ہے، "اویسی کس کو بولا؟ سنجے راؤت، اپنا لاؤڈ اسپیکر بند کرلو ۔ پورا مہاراشٹر اس کی وجہ سے پریشان ہے، ورنہ ہم ایم این ایس کے انداز میں آپ کا لاؤڈ اسپیکر بند کریں گے۔"

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages