src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> محمد احمد کے بے رحمانہ قتل سے مالیگاؤَں میں سنسنی. بہن کو شوہر کے ظلم سے بچانے گئے بھائی کو بہنوئی نے موت کے گھاٹ اتار دیا . - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

اتوار، 6 مارچ، 2022

محمد احمد کے بے رحمانہ قتل سے مالیگاؤَں میں سنسنی. بہن کو شوہر کے ظلم سے بچانے گئے بھائی کو بہنوئی نے موت کے گھاٹ اتار دیا .



 محمد احمد کے بے رحمانہ قتل سے مالیگاؤَں میں سنسنی . 


بہن کو شوہر کے ظلم سے بچانے گئے بھائی کو بہنوئی نے موت کے گھاٹ اتار دیا . 


 مالیگاؤں ( نامہ نگار ) شوہر بیوی کے تنازعے کوئی نئی بات نہیں کیونکہ یہ تنازعات گھر گھر کا قصہ بن گئے ہیں. کہیں مہنگائی کی بدولت تو کہیں نشے کی لت نے بے شمار گھروں کو جنگ کا میدان بنا دیا ہے.  کل شہر کے پوار واڑی  پولس کی حد میں واقع نورنگ کالونی میں ایک نشے باز بہنوئی نے اپنے سالے کا قتل کردیا .  جہاں مبینہ نشہ باز  بہنوئی نے اپنے ہی سالے پر اس کی بہن کے سامنے ہی تیز دھار ہتھیار سے حملہ کرتے ہوئے اسے ابدی نیند سلا دیا ۔ واضح رہے کہ یہ وہی نورنگ کالونی کا علاقہ ہے جہاں چند ماہ پیشتر بچوں کے بیچ ہوئے معمولی سے جھگڑے نے ان کی ماؤں کے درمیان ایک بڑا ہنگامہ برپا کردیا تھا جس میں ایک خاتون نے چار بچوں کی ماں کی گردن اس بری طرح سے دبائی تھی کہ موقع پر ہی اس کا دم نکل گیا تھا. اس ضمن میں ملی معلومات کے مطالبہ نورنگ کالونی کے علاقے میں رہائش پذیر ایک شخص اپنی بیوی سے کسی بات پر جھگڑا کر رہا تھا ۔ جب ایک شوہر اور بیوی کے درمیان حجت تکرار جاری تھی .شوہر بیوی کو انتہائی ظالمانہ طریقے سے نہ صرف ذور کوب کررہا تھا بلکہ اسے پھانسی پر لٹکانے تک کی کوشش کر ڈالی تھی. بیوی کسی طرح اپنے شوہر کی دسترس سے جان بچائے باہر نکلی اورفون پر محمد احمد محی الدین نامی بھائی سے من و عن سارا ماجرا بیان کردیا. اس طرح جب ایک بھائی اپنی بہن کی فریاد پر جائے وقوع پر پہنچا تو بھائی نے اپنی بہن کو واپس لے جارہا ہوں کہہ کر بات ختم کرنے کی کوشش کی. مذکورہ جملہ سنتے ہی بہنوئی نے اپنی بیوی کے سگے بھائی سے بھی ہاتھا پائی شروع کردی. اس طرح جب بات حد سے آگے بڑھی توبتایا جا تا ہے کہ نشہ میں مبتلا بہنوئی کے سر پر جیسے خون  سوار تھا اسے اپنے سالے کی اچھی بات بھی ناگوار لگی اور غصہ میں آکر بہنوئی نے ہتھیار نکالا اور اپنے برادر نسبتی پر جان لیوا حملہ کردیا. دھار دار ہتھیار سینے کی ہڈیاں اور گوشت کو کاٹتا ہوا دل میں سوراخ کرگیا, اور خون کا فوارہ ابلنے لگا ۔ تب زخمی حالت میں سول اسپتال لے جایا گیا مگر زیادہ خون بہنے سے اس کی موت واقع ہوگئی ۔ اسی دوران بہنوئی بھی زخمی حالت میں سول اسپتال پہنچا ۔ میاں بیوی کے درمیان جاری اس حجت تکرار نے بالآخر ایک غیر جانب دار شخص کی جان لے لی لیکن شوہر کا جنون تھا کہ اس نے اپنی بھی جان لینے کی کوشش کرتے ہوئے خود کو زخمی کر لیا. اس طرح اسے بھی اسی سرکاری اسپتال میں علاج و معالجہ کے لئے داخل کیا گیا جہاں اس کے ہاتھوں جان دینے والے خود اس کے ہی برادر نسبتی کی بےجان نعش پوسٹ مارٹم کی منتظر تھی. کسی نے اس واردات کی اطلاع پوارواڑی پولیس اسٹیشن کو دی تب پولس کا عملہ موقعۂ واردات  پہنچا ۔ ملزم بہنوئی کو اپنی گرفت میں لینے کے بعد جائے وقوع کا پنچ نامہ اور دیگر قانونی کاروائی کرتے ہوئے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا . مہلوک کا نام محمد احمد محی الدین بتایا گیا جس کی عمر 33 سال ہے اور شہر کے قلب مدینہ آباد کا ساکن تھا ۔ نورنگ کالونی کے  ساکنین  کا کہنا ہے کہ ملزم نشہ کا عادی ہے ۔ جب اسے نشہ کیلئے پیسہ نہیں ملتا ہے تب وہ اپنی بیوی کے ساتھ اسی طرح مار دھاڑ کرتا ہے ۔ پوار واڑی پولیس عملہ نے سرکاری اسپتال پہنچ کر ملزم کو اپنی گرفت میں لے کر مطلوبہ پولیس اسٹیشن لایا. پوار واڑی پولیس اسٹیشن میں یہ عقدہ کھلا کہ ملزم نشہ آور گولیاں (کتا گولی) استعمال کرنے کا عادی تھا. نشے کی اس لت نے بہنوئی کے ہاتھوں اپنے ہی برادر نسبتی کا قتل کرکے خود کو مجرم تو بنا لیا ساتھ ہی ایک خاتون کو بیوہ اور چند بچوں کو یتیم بنا گیا. کتا گولی کھانے کی اس لت نے ماضی میں بھی بے شمار گھروں کو بگاڑنے کی کوشش کی تھی. نشہ آور ادویات کا بڑھتا ہوا چلن دیمک کی طرح ہمارے مہذب سماج و معاشرہ کو چاٹتا جارہا ہے. شہر میں مختلف قسم کی نشیلی ادوایات کا کاروبار بے دریغ پھیلتا جارہا ہے. اس کاروبار میں ملوث افراد قانون و عدلیہ سے خوف کھائے بغیر انتہائی دھوم دھام سے اپنے کاروبار کو فروغ دیتے جارہے ہیں اور پولیس محکمہ یا سماج و معاشرہ کے علمبرداران خواب خرگوش میں گم دور بیٹھے محو تماشہ ہیں.






کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages