src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> اسدالدین اویسی نے وزیراعظم مودی کو نشانہ بنایا، گنائے 'تین یار' ، امیت شاہ پر کیا طنز - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

اتوار، 2 جنوری، 2022

اسدالدین اویسی نے وزیراعظم مودی کو نشانہ بنایا، گنائے 'تین یار' ، امیت شاہ پر کیا طنز

 


اسدالدین اویسی نے وزیراعظم مودی کو نشانہ بنایا، گنائے 'تین یار' ، امیت شاہ پر کیا طنز  


 حیدرآباد کے ایم پی اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی جنہوں نے اتر پردیش میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں 100 امیدواروں کو کھڑا کرنے کا اعلان کیا ہے، نے وزیراعظم نریندر مودی پر حملہ کیا۔  بیہٹ اسمبلی میں استحصال زدہ، محروم سماج کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے اویسی نے ڈرامہ، ڈپریشن اور مظالم کو وزیراعظم مودی کے 'تین یار' قرار دیا۔  اس دوران اے آئی ایم آئی ایم سربراہ نے وزیر داخلہ امیت شاہ پر بھی تنقید کی۔


 وزیراعظم مودی پر حملہ کرتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے کہا، ’’نریندر مودی کے تین یار ہیں، ایک ڈرامہ، دوسرا ڈپریشن اور تیسرا ظلم۔  اب امیت شاہ کو جواب دینا ہوگا، ہم کسی کا قرض باقی  نہیں رکھتے۔


 'نظام' کے ذریعہ سماج وادی پارٹی پر امیت کے حملے پر اویسی نے کہا کہ کانگریس اور ایس پی اپنے مسلم لیڈروں (عمران مسعود اور اعظم خان) کے نام پر نہیں بولیں گے کیونکہ انہیں ووٹ کی فکر ہے۔  اویسی نے کہا، "میں امیت شاہ کو بتانا چاہتا ہوں کہ یوپی میں یوگی راج ہے، جس میں آر کا مطلب ہے رشوت، اے کا مطلب اپرادھ یا آنتک اور جے کا مطلب ذات پرستی ہے۔"


 جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے اویسی نے کہا، ’’وزیراعظم مودی ہندو راشٹر کی بات کرتے ہیں، لیکن ہم متحد کلچر کے حامی ہیں۔  ہم نہ صرف مسلمانوں کے حق میں بلکہ سیکولر ہندوؤں، پسماندہ، درج فہرست ذاتوں کے لیے بھی آواز اٹھاتے ہیں اور آئندہ بھی آواز بلند کرتے رہیں گے۔


 اسدالدین اویسی نے بی جے پی پر نفرت پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ آج ملک میں جنون اور نفرت کو ہوا دی جارہی ہے اس لیے یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنے بزرگوں کی قربانیوں سے بچائے گئے ہندوستان کی ثقافت اور بھائی چارے کو برقرار رکھیں۔  اویسی نے کہا کہ آج ہندوستان کے آئین کو بچانے کی ضرورت ہے۔


 اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ نے ایک بار پھر سہارنپور کے ہری دوار میں منعقدہ متنازعہ کانفرنس کا مسئلہ اٹھایا اور کہا، ’’آج اقلیتوں کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔  ہری دوار دھرم سنسد میں مسلمانوں کے خلاف باتیں کی گئیں، لیکن سماج وادی پارٹی، کانگریس اور بی ایس پی نے اس کی مخالفت نہیں کی۔  انہوں نے کہا کہ ان تینوں پارٹیوں نے مسلمانوں کو صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages