یوپی الیکشن کو لے کر شیوسینا نے بی جے پی کو بنایا نشانہ ، اکھلیش یادو کو دیا مشورہ
ممبئی/ لکھنؤ: اتر پردیش میں اسمبلی انتخابات سے پہلے شیوسینا نے اپنے اخبار سامنا کے ذریعے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو نشانہ بنایا ہے۔ اس کے ساتھ ہی شیوسینا نے اکھلیش یادو کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ہر قدم سوچ سمجھ کر اٹھائیں۔
شیو سینا کے اخبار سامنا نے انتخابات کو نشانہ بناتے ہوئے لکھا ہے کہ، 'کالا دھن، گھوڑا گاڑی، سوشل میڈیا وغیرہ جیسے وسائل میں کوئی بھی بی جے پی کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ یہ لوگ مخالفین کے معاشی اور دوسرے راستے روکنے میں ماہر ہیں، پھر بھی بی جے پی کے اہم لوگ پارٹی چھوڑ کر جارہے ہیں۔
اس کے ساتھ ہی شیوسینا نے اکھلیش یادو کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ 'اگر اکھلیش یادو ہر قدم سوچ سمجھ کر اٹھائیں تو ایودھیا میں رام اور متھرا میں کرشنا بی جے پی کے نقلی ہندوتوا کے لیے مددگار ثابت نہیں ہوں گے۔'
شیو سینا نے لکھا، 'یہ سوچنے کا وقت گزر چکا ہے کہ بی جے پی پر یہ وقت کیوں آیا ہے۔ گوا، منی پور، اتراکھنڈ میں انتخابات دلچسپ ہوں گے۔ ہم جیتیں گے ہمارے سامنے کوئی چیلنج نہیں ہے۔ اس طرح کا غبارہ خواہ کتنا ہی پھلایا جائے، اس کے باوجود بی جے پی کو اب ہر ریاست میں جدوجہد کرنا پڑ رہی ہے۔
سماج وادی پارٹی (ایس پی) اتر پردیش قانون ساز اسمبلی انتخابات کے لیے آج دوسری فہرست جاری کر سکتی ہے۔ اس سے قبل سماج وادی پارٹی اور راشٹریہ لوک دل کے اتحاد نے جمعرات کو 29 امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی تھی۔
بتا دیں کہ اس بار اتر پردیش میں 403 اسمبلی سیٹوں کے لیے سات مرحلوں میں انتخابات ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی 10 مارچ کو ہوگی۔ یوپی میں اسمبلی انتخابات 10 فروری کو ریاست کے مغربی حصے کے 11 اضلاع کی 58 سیٹوں پر ووٹنگ کے ساتھ شروع ہوں گے۔ اس کے بعد 14 فروری کو دوسرے مرحلے میں 55 سیٹوں پر، 20 فروری کو تیسرے مرحلے میں 59 سیٹوں، 23 فروری کو چوتھے مرحلے میں 60 سیٹوں، 27 فروری کو پانچویں مرحلے میں 60 سیٹوں،3 مارچ کو چھٹے مرحلے میں 57 سیٹوں پر پولنگ ہوگی ۔ 7 مارچ کو ساتویں اور آخری مرحلے میں 54 سیٹوں پر پولنگ ہوگی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں