یوگی کے خلاف الیکشن لڑنے والی سبھاوتی شکلا کیمرے کے سامنے رو پڑیں، بتائی بی جے پی سے ناراضگی کی وجہ
سماج وادی پارٹی نے گورکھپور صدر سیٹ پر وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف بی جے پی کے آنجہانی لیڈر اوپیندر شکلا کی بیوی سبھاوتی شکلا کو میدان میں اتارا ہے۔ اس سے پہلے جمعرات کو سبھاوتی شکلا نے اپنے دو بیٹوں اروند اور امیت شکلا کے ساتھ ایس پی میں شمولیت اختیار کی۔ ایس پی میں شامل ہونے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سبھاوتی شکلا اور ان کا بیٹا بی جے پی پر نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کیمرے کے سامنے رو پڑے۔
نیوز چینل اے بی پی نیوز سے بات کرتے ہوئے سبھاوتی شکلا کے بیٹے اروند شکلا نے کہا کہ میرے والد اوپیندر شکلا اپنی موت تک بی جے پی میں ہی رہے۔ وہ ریاستی سطح سے لے کر منڈل سطح تک سب کو ساتھ لے گئے۔ لیکن ان کی موت کے بعد وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ ہمارے خاندان سے ملنے تک نہیں آئے۔ میں اور میرا بھائی کئی بار ملنے گئے۔ اس کے بعد وہ بی جے پی پر نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے جذباتی ہو گئے اور کہنے لگے کہ میرے خاندان کا کیا جرم ہے۔ اس نے ہمارے خاندان کو کیا دیا؟ اس دوران سبھاوتی شکلا بھی جذباتی ہو گئیں۔
وہیں ان کے چھوٹے بیٹے امیت شکلا نے کہا کہ میں کچھ مانگنے نہیں گیا تھا۔ ایک چھوٹی سی بات کہ میرے والد کا مجسمہ کسی پارک میں لگایا جائے یا کسی سڑک کا نام رکھا جائے۔ کیا چالیس سال کی تپسیا کا پھل ان کے حصے میں نہیں آیا؟ مسلسل ذلت اور حقارت نے اسے ایسا فیصلہ کرنے پر مجبور کیا۔ میں نے ہر جگہ جا کر اپنا درد رکھا لیکن کچھ نہیں ہوا۔
ایس پی میں شامل ہونے پر اروند شکلا نے کہا کہ لیڈر کو لیڈر ہی ملتا ہے۔ عوامی لیڈر کی پہچان صرف عوامی لیڈر سے ہوتی ہے۔ میرے والد کے بعد وہ عوامی لیڈر اکھلیش یادو ہیں، جو ایس پی کے قومی صدر ہیں۔
بتا دیں کہ اوپیندر شکلا اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے بہت قریبی تھے۔ وہ گورکھپور علاقے میں پارٹی کا برہمن چہرہ تھے۔ وہ پارٹی کے ریاستی نائب صدر اور گورکھپور کے علاقائی صدر جیسے اہم عہدوں پر بھی فائز رہے۔ وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے لوک سبھا سے استعفیٰ دینے کے بعد اپیندر شکلا نے گورکھپور لوک سبھا ضمنی انتخاب لڑا لیکن وہ ایس پی کے پروین نشاد سے الیکشن ہار گئے۔ اوپیندر دت شکلا کی مئی 2020 میں برین ہیمرج سے موت ہوگئی۔ اپیندر شکلا نے کُرم اسمبلی سیٹ سے تین بار الیکشن لڑا تھا، لیکن وہ تینوں بار ہار گئے تھے۔
گورکھپور صدر سیٹ پر بی جے پی کا ہمیشہ ہی مضبوط ہاتھ رہا ہے۔ 1989 سے اب تک ہونے والے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے سات بار اس سیٹ پر قبضہ کیا ہے اور ایک بار یہ سیٹ ہندو مہاسبھا کے پاس رہی ہے۔ اس وقت رادھا موہن داس اگروال اس سیٹ سے ایم ایل اے ہیں۔ رادھا موہن داس اگروال اس سیٹ سے 2007 سے بی جے پی کے ٹکٹ پر ایم ایل اے منتخب ہوئے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں