بی جے پی اسکولوں کی زمین فروخت کرکے کروڑوں کا گھپلہ کر رہی ہے : اے اے پی
نئی دہلی، 20 جنوری : عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر اسکول کی زمین فروخت کرکے کروڑوں روپے کا گھپلہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔
عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سینئر رہنما اور قرول باغ کے رکن اسمبلی وِشیش روی نے جمعرات کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بی جے پی کی حکومت والی کارپوریشن اسکولوں کی زمین فروخت کرکے کروڑوں کے کرپشن کرنے کی تیاری میں ہے۔ کارپوریشن کے ٹینڈر کی کاپی میرے پاس ہے، چار جگہوں پر پارکنگ بنانے کی تیاری ہے۔ کارپوریشن نے اجمل خان روڈ کے لیے 175 کروڑ، دوسرا نیو اشوک نگر کے لیے 168 کروڑ، تیسرا 195 کروڑ کا شاستری پارک اور چوتھا اوشا‘ لین کے لیے 148 کروڑ کا ٹینڈر جاری کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قرول باغ جیسی پرائم لوکیشن پر 50 گز زمین بھی کروڑوں کی ملتی ہے، لیکن کارپوریشن 4115 مربع میٹر زمین صرف 175 کروڑ روپے میں فروخت کر رہی ہے۔ اب تقریباً 6 ہزار مربع میٹر کی اسکول کی اراضی سے 3 ہزار مربع میٹر زمین چھین کر اس پر ملٹی لیول پارکنگ بنانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ کارپوریشن اسکول کی زمین 90 سال کے لیے فری ہولڈ لیز پر دے رہی ہے، ایک طرح سے اب وہ ٹھیکیدار زمین کا مالک بن گیا ہے۔ ٹینڈر میں صاف لکھا ہے کہ ٹھیکیدار کو ڈیفالٹر نہیں ہونا چاہیے لیکن یہاں ٹھیکیدار کے نام پر کئی مقدمات درج ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی(اے اے پی) ایم سی ڈی کے فیصلے کی مخالفت کرتی ہے، قرول باغ کے لوگ اور وہاں کے زیادہ تر آر ڈبلیو ایس ہمارے ساتھ ہیں۔ قرول باغ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ہمیں مزید اسکولوں کی ضرورت ہے، ہم نگم سِوِک سینٹر اور بی جے پی ریاستی صدر کے گھر پر احتجاج کریں گے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں