6 لاکھ کی آبادی، 35 کورونا کیسز اور انفیکشن کی شرح صفر،
40 ڈاکٹرس کی ٹیم جادو سمجھنے مہاراشٹر کے مالیگاؤں پہنچیں.
مالیگاؤں : مہاراشٹر سمیت پورے ملک میں کورونا کی تیسری لہر نے تہلکہ مچا دیا ہے۔ کورونا کے نئے ویریئنٹ اومیکرون کی وجہ سے کورونا کی رفتار رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ ہر جگہ کورونا کے بڑھتے کیسز نے انتظامیہ کی مشکلات بڑھا دی ہیں۔ لیکن مہاراشٹر کے ناسک ضلع کے مالیگاؤں میں کورونا کے انفیکشن کی شرح صفر ہے۔ یہ سن کر آپ حیران ضرور ہوں گے۔ لیکن یہ خبر بالکل سچ ہے۔
مالیگاؤں ناسک ضلع کا وہ علاقہ ہے جہاں لوگ کورونا قوانین کو اندھا دھند نظر انداز کر رہے ہیں۔ یہاں صفائی کا بھی فقدان ہے۔ اس کے علاوہ لوگ ویکسینیشن کے بارے میں بھی زیادہ آگاہ نہیں ہیں۔ اس کے باوجود یہاں انفیکشن کی شرح صفر ہے۔
مالیگاؤں کورونا کی تیسری لہر سے تقریباً اچھوت ہے۔ یہ معاملہ اب تحقیقات کا موضوع بن گیا ہے۔ فی الحال جمعرات سے 40 ڈاکٹروں کی ٹیم بھی یہاں پہنچ چکی ہے۔ جس سے پتہ چل رہا ہے کہ جب پوری ریاست کورونا کی تیسری لہر سے پریشان ہے۔ تو یہاں انفیکشن کی شرح صفر کیسے ہے؟ ٹیم یہ بھی معلوم کر رہی ہے کہ یہاں کے لوگوں میں قوت مدافعت کی سطح کیا ہے۔
اس وقت مالیگاؤں میں 40 ڈاکٹروں کی ٹیم موجود ہے جو یہاں کے لوگوں کے خون کے نمونے لے رہی ہے۔ معلومات کے مطابق ڈھائی ہزار سے زیادہ لوگوں کے نمونے جانچ کے لیے دھولیہ میں واقع لیب میں بھیجے گئے ہیں۔ لیب میں لیے گئے نمونوں کو اینٹی باڈیز اور ایلیسا کے لیے ٹیسٹ کیا جائے گا۔ چھ لاکھ کی آبادی والے مالیگاؤں میں بھی لوگوں کی قوت مدافعت کی جانچ کی جائے گی۔
مالیگاؤں میں کورونا کا نہ پھیلنا بھی تحقیق کا موضوع بن گیا ہے۔ یہ تحقیق مہاراشٹر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر لیفٹیننٹ جنرل ڈاکٹر مادھوری کنیتکر اور ناسک ضلع انتظامیہ نے شروع کی ہے۔ اگر اس معاملے میں تحقیقاتی ٹیم کا کوئی مثبت نتیجہ نکلتا ہے تو دوسری جگہوں پر کورونا کی روک تھام کے لیے کافی فائدہ ہو سکتا ہے۔
ایسا نہیں ہے کہ کورونا نے مالیگاؤں کی آبادی کو متاثر نہیں کیا۔ پہلی اور دوسری لہر کا اثر مالیگاؤں کے لوگوں پر بھی پڑا۔ سال 2020 میں مالیگاؤں میں کورونا وباء کی وجہ سے 580 لوگوں کی موت ہوئی۔ گزشتہ سال اپریل میں دوسری لہر کے دوران مالیگاؤں میں 400 فعال مریض پائے گئے۔ تاہم اب یہ تعداد کم ہو کر 35 رہ گئی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں