جیتندر تیاگی کی گرفتاری پر نرسمہانند گری نےکہا :
تم سب مرونگے، اپنے بچوں کو بھی مرواؤنگے - ہمیں 200 کروڑ مسلمانوں کو سناتن میں لانا ہےم
مسلم سے ہندو بنے جتیندر نارائن سنگھ تیاگی کو جمعرات کو 17 سے 19 دسمبر تک ہری دوار میں منعقدہ دھرم سنسد میں نفرت انگیز تقریر کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس دوران ایک ویڈیو سامنے آئی ہے۔ اس میں اتراکھنڈ پولیس نرسمہانند گری کو جتیندر نارائن تیاگی کے ساتھ گاڑی سے نیچے اترنے کو کہہ رہی ہے۔ نرسمہانند گری پولس افسران سے کہتے نظر آرہے ہیں، 'یار تم سب مرونگے، اپنے بچوں کو بھی مرواؤنگے'۔
یہ ویڈیو یوپی-اتراکھنڈ کے نرسن بارڈر کا ہے، جب گاڑی میں جتیندر نارائن تیاگی، نرسمہانند گری اور ایک اور مہاراج بیٹھے تھے۔ ان کی گاڑی کو ہری دوار کے جوالا پور تھانے نے روکا۔ تینوں کو گاڑی سے باہر نکالنے کی کوشش کی۔ اس دوران نرسمہانند گری اور پولس اہلکاروں کے درمیان نوک جھونک بھی ہوئی۔ اس نے پولس سے پوچھا- تم انہیں کیوں گرفتار کر رہے ہو؟
پولیس نے کہا کہ قانونی پروٹوکول کے مطابق گرفتاری کرنی ہے۔ وہ 3 مقدمات میں ملزم ہے۔ اس پر نرسمہانند نے کہا کہ میں تینوں معاملات میں ساتھ ہوں۔ 44 سیکنڈ کے ویڈیو ، کے آخری 6 سیکنڈ میں نرسمہانند گری کہتا ہیں- تم سب مرونگے ، اپنے بچوں کو بھی مرواؤنگے۔ سی او لیول کے افسران ہاتھ پکڑ کر کہتے ہیں - تم چلو تو سہی ۔ نرسمہانند کہتا ہیں- چل رہا ہوں سی او صاحب ۔
ہری دوار کی عدالت نے جیتندر نارائن سنگھ تیاگی کو جمعرات کی شام ہی جیل بھیج دیا۔ اس کی مخالفت میں جونا اکھاڑہ کے مہامنڈلیشور یٹی نرسمہانند گری نے ہرکی پیڈی کے سروانند گھاٹ پر کھانا پانی ترک کر کے بغیر پانی کے بھوک ہڑتال پر بیٹھ گیا ہے ۔ اس کا کہنا ہے کہ تیاگی کی رہائی تک یہ ستیہ گرہ جاری رہے گا۔ نرسمہانند گری نے کہا کہ جب تک وہ جیل سے رہا نہیں ہو جاتے ہم بیٹھیں گے۔ اس کے بعد ہی ہم کھانا اور پانی لیں گے۔
ایک ایسا جرم جس کا ارتکاب بہت سے لوگوں نے کیا، صرف ایک کو گرفتار کیا، باقی کو پیچھے چھوڑ دیا۔ ہمیں دنیا کے 200 کروڑ مسلمانوں کو سناتن میں لانا ہے۔ دوسری جانب
نرسمہانند گری غازی آباد میں داسنا دیوی مندر کے پیتھادھیشور ہیں۔ اس مندر میں، اس نے 6 دسمبر کو وسیم رضوی کا مذہب تبدیل کرایا اور اسے نیا نام جیتندر نارائن سنگھ تیاگی دیا۔ مذہب بدلنے کے بعد سے جیتندر تیاگی مسلسل مسلم مذہب کے بارے میں متنازعہ بیانات دے رہا ہیں۔ اس کے لیے اس کے خلاف پچھلے دنوں ہری دوار میں تین مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں