src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> ملک میں اومیکرون کے پہلے دومعاملات کی کرناٹک میں تصدیق:مرکز - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 2 دسمبر، 2021

ملک میں اومیکرون کے پہلے دومعاملات کی کرناٹک میں تصدیق:مرکز


ملک میں اومیکرون کے پہلے دومعاملات کی کرناٹک میں تصدیق : مرکز



نئی دہلی، 2 دسمبر : ملک میں پہلی بار، کرناٹک میں کورونا وائرس (کوویڈ-19) کے نئے اومیکرون ویرینٹ کے دو معاملات کی تصدیق ہوئی ہے۔ مرکزی وزارت صحت نے جمعرات کو یہ اطلاع دی ہے۔
مرکزی صحت کے جوائنٹ سیکریٹری لو اگروال نے آج یہاں کہا کہ ملک میں اب تک اومیکرون ویرینٹ کے دومعاملے سامنے آئے ہیں۔ دونوں کیس ریاست کرناٹک کے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے ایک 66 سالہ شخص جو اومیکرون سے متاثر ہے جنوبی افریقہ کا سفر کر چکا ہے۔ دوسرا متاثرہ شخص 46 سالہ ہیلتھ ورکر ہے اور اس نے بیرون ملک کا کوئی سفر نہیں  کیا ہے۔ حکومت کے اعلیٰ ذرائع نے بتایا کہ کرناٹک میں اومیکرون سے مثبت پائے جانے والے دونوں مریضوں کا ایک دوسرے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ان دونوں افراد میں انفیکشن کی ہلکی علامات ظاہر ہوئی ہیں۔ مسٹراگروال نے کہا کہ دنیا میں اب تک کورونا وائرس کی اس شکل کے جتنے بھی کیس سامنے آئے ہیں، ان میں مریض کی حالت سنگین ہونے کی علامات نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں متاثرہ دونوں افراد میں سے 66 سالہ شخص کورونا ویکسین کی دونوں ڈوز لے چکا ہے۔ جبکہ دوسرے متاثرہ شخص نے کورونا ویکسین کی پہلی خوراک لی ہے.  


ملک میں دو اومیکرون کیسز پائے جانے کے بعد لاک ڈاؤن نافذ کرنے کی ضرورت کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے، نیتی آیوگ کے رکن (صحت) ڈاکٹر وی کے۔ پال نے کہا کہ ابھی اس کی ضرورت نہیں ہے۔ انھوں نے کہا، 'جونیا چیلنج ہے ہم اس کا مقابلہ کریں گے اوراس کے لئے ہمارے پاس تمام ذرائع دستیاب ہیں۔ ہمیں ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ماسک پہنیں۔

کورونا وائرس کی نئی شکل اومیکرون سے اب تک تقریباً 30 ممالک متاثر ہو چکے ہیں۔ اس کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر حکومت ہند نے باقاعدہ بین الاقوامی پروازیں کھولنے کا منصوبہ ملتوی کر دیا ہے۔ یہ پروازیں 15 دسمبر سے کھولی جانی تھیں۔

وزارت صحت نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے حوالے سے کہا ہے کہ کورونا کا اومیکرون ویریئنٹ ڈیلٹا سے 5 گنا زیادہ خطرناک ہے اور باقیوں سے زیادہ تیزی سے پھیل سکتا ہے۔

 آپ کو بتاتے چلیں کہ اب تک 29 ممالک میں Omicron ویریئنٹ سے متاثرہ مریضوں کی شناخت ہو چکی ہے اور WHO نے اسے Variant of Concern کے زمرے میں رکھا ہے۔  اس قسم سے متاثرہ ایک مریض کی شناخت پہلی بار جنوبی افریقہ میں ہوئی تھی۔

 ملک کے معروف ڈاکٹر اور میڈانتا ہسپتال کے بانی ڈاکٹر نریش تریہن نے اس ویرینٹ کی سنگینی کے بارے میں بتایا ہے کہ کورونا کے اومیکرون ویرینٹ سے متاثر ایک شخص 18 سے 20 لوگوں کو مثبت بنا سکتا ہے۔

 دوسری جانب ملک میں کورونا کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے وزارت صحت کے جوائنٹ سیکریٹری لو اگروال نے بتایا ہے کہ ملک میں گزشتہ ایک ماہ سے کورونا کے نئے کیسز کم ہو رہے ہیں۔


 انہوں نے کہا، 'اب صرف دو ریاستوں مہاراشٹر اور کیرالہ میں 10 ہزار سے زیادہ ایکٹیو کیسز ہیں، جو کہ ملک میں کل متاثرہ کیسز کا 55 فیصد ہیں۔'


 لو اگروال نے کہا کہ جب سے ملک کی تقریباً 49 فیصد آبادی کو کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں دینے کے بعد کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد میں کمی دیکھی گئی ہے . 


 بتادیں کہ Omicron ویرینٹ سے لوگوں کے متاثر ہونے کی خبریں سامنے آنے کے بعد ہی مرکزی حکومت نے 15 دسمبر سے شروع ہونے والی بین الاقوامی پروازوں کے فیصلے کو ملتوی کر دیا تھا۔

 ملک میں اومیکرون انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مرکزی حکومت نے حال ہی میں دہلی میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی تھی اور الرٹ جاری کیا تھا اور تمام ریاستوں کو ہدایت دی تھی کہ وہ باہر سے آنے والے لوگوں پر کڑی نظر رکھیں۔

 اس کے بعد مہاراشٹر، جھارکھنڈ سمیت کئی ریاستوں نے مرکزی حکومت سے بیرون ملک سے آنے والی بین الاقوامی پروازوں پر مکمل پابندی لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages