مرادآباد سینٹر کا تجربہ کامیاب رہا تو کشن گنج میں جامعہ ہمدرد کا سینٹر جلد۔ ڈاکٹر افشار عالم
نئی دہلی، 21دسمبر : جامعہ ہمدرد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر افشار عالم نے کہا کہ جا معہ ہمدرد کا ایک سینٹر اترپردیش کے مراد آباد میں کھولا گیا ہے اگر یہ ہمارا تجربہ کامیاب رہا تو بہت جلد بہار کے کشن گنج میں ہمدرد کا سینٹر کھولاجائے گا۔ یہ بات انہوں نے کل یہا ں روزگار میلہ سے متعلق ایک پریس کانفرنس میں یو این آئی کے ایک سوال کے جواب کہی۔
انہوں نے کہا ہے کہ جامعہ ہمدرد نے مراد آباد میں سینٹر قائم کیا ہے اور اس میں ایک ڈائریکٹرکے ساتھ پانچ اسسٹنٹ پروفیسر کی بحالی بھی کی ہے۔ وہاں پروفیشنلز کورسز پڑھائے جائیں گے جس سے نوجوانوں کو روزگا ر ملے گا۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہمارا مراد آباد میں سینٹر کھولنے کا تجربہ کامیاب رہا تو بہت جلد بہار کے کشن گنج میں جامعہ ہمدرد کا سینٹر کھولا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ کیرالہ کے کنور میں سینٹر کام کر رہا ہے جس میں 1200 طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ مہاراشٹر کے اورنگ آباد ، پروانچل سمیت پانچ سینٹر کھولے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جامہ ہمدرد کے بانی حکیم عبدالحمید صاحب کا خواب تھا کہ اقلیتی علاقوں میں تعلیمی ادارے کھولے جائیں تاکہ اقلیتوں کو تعلیم کے ساتھ روزگار بھی مل سکے۔ جامعہ ہمدرد اپنے بانی کے خواب کو پورا کرنے کی سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ان سینٹروں میں فوڈ سے متعلق کورسیز شروع کئے جائیں گے کیوں کہ فوڈ اس وقت دنیا میں بڑی مارکیٹ کے طور پرسامنے آرہا ہے اور اس میں تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار بھی بہت جلد مل جاتا ہے۔ اس لئے وہ اس پر توجہ مرکوز کریں گے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہاکہ لکھنؤ میں ہندوستانی حکومت کے ساتھ مل کر بائیو ڈائیور سٹی کورس چلائیں گے اس سے بھی روزگار وسائل پیدا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ 22 دسمبر کو جامعہ ہمدرد میں منعقد ہونے والا روزگار میلہ بے روزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کا ایک بہترین قدم ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس روزگار میلے میں دو ہزار سے زائد نوجوانوں کو نوکری ملنے کا امکان ہے۔ اس روزگار میلہ میں 30سے 40کمپنیاں حصہ لے رہی ہیں۔ جن میں بینکنگ، کثیر الاقوامی کمپنیاں، ہاسپٹل، منیجمنٹ اور دیگر کمپنیاں شامل ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہاکہ بزنس اینڈ ایمپلائنٹ بیورو (بی ای بی) اور ایسوسی ایشن مسلم پرفیشنلز (اے ایم پی) کے تعاون یہ روزگار میلہ منعقد کیا جارہا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں