اتراکھنڈ: ہری دوار میں اشتعال انگیز تقریر کرنے پر جتیندر نارائن سنگھ تیاگی کے خلاف مقدمہ درج
ہری دوار : مذہبی شہر بھوپت والا علاقے میں جمعرات کو مذہبی مرکز میں اشتعال انگیز اور قابل اعتراض تقریر کا معاملہ وائرل ہوگیا۔ ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے لیڈر اور ترجمان ساکیت گوکھلے کے ٹوئیٹ کے بعد یہ معاملہ انٹرنیٹ میڈیا پر چھا گیا۔ اس کے بعد حرکت میں آتے ہوئے پولیس نے مذہبی تقریب میں شامل اتر پردیش شیعہ وقف بورڈ کے سابق صدر جتیندر نارائن سنگھ تیاگی (سابق نام وسیم رضوی) کے خلاف ہری دوار شہر کوتوالی میں مقدمہ درج کیا ہے۔
مذہبی پروگرام کا اہتمام 17 سے 19 دسمبر تک شمالی ہری دوار بھوپت والا میں واقع وید نکیتن دھام میں کیا گیا۔ سوامی یتی نرسمہانند، ہندو رکھشا سینا کے صدر جتیندر نارائن تیاگی، سوامی پربودھانند گری، سوامی آننداسوروپ، سادھوی اناپورنا، دھرمداس وغیرہ نے جونا اکھاڑہ کے مہامنڈلیشور اور داسنا مندر غازی آباد میں شرکت کی۔ بی جے پی لیڈر اشونی اپادھیائے بھی مذہبی تقریب کے آخری دن اس میں پہنچے۔ مذہبی تقریب میں تقریر کی ویڈیو انٹرنیٹ میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ اس معاملے میں ٹی ایم سی کے ترجمان اور آر ٹی آئی کارکن ساکیت گوکھلے نے ٹوئیٹ کرکے کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
اسی دوران ہری دوار جوالا پور کے ساکن گلاب ہار قریشی نے اسی معاملے میں شہر کوتوالی میں تحریری شکایت دی تھی۔ جس میں مقررین پر مسلمانوں اور پیغمبر اسلام کے بارے میں قابل اعتراض اور اشتعال انگیز تقاریر کرنے، فیس بک لائیو چلا کر مذہبی جذبات مجروح کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کاروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ تحریر پر سٹی پولیس نے جتیندر نارائن سنگھ تیاگی کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
گزشتہ نومبر میں بھی جتیندر نارائن سنگھ تیاگی کے خلاف ہری دوار شہر کوتوالی میں اپنی متنازع کتاب ہری دوار میں اجراء کرنے اور اشتعال انگیز تقاریر کرنے پر مقدمہ درج کیا جا چکا ہے۔ ایس ایس پی ہری دوار ڈاکٹر یوگیندر سنگھ راوت نے بتایا کہ تحریری شکایت کی بنیاد پر جتیندر نارائن سنگھ تیاگی اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں