پچھلے 24 گھنٹوں میں اومیکرون کے 12 نئے مریض،
تیزی سے پھیل رہا ہے نیا ویرینٹ ، جنوری میں لہر کا خدشہ
ممبئی , 16 دسمبر : ورونا کا نیا ویرینٹ اب خوفزدہ کر رہا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک میں اومیکرون کے 12 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ ملک میں اب تک اومیکرون کے 73 معاملات تصدیق ہوچکے ہیں۔ مہاراشٹر میں سب سے زیادہ 32 کیسز ہیں۔ اومیکرون کی لہر جنوری میں مہاراشٹر میں آنے کا خدشہ ہے ۔ ممبئی میں آج سے 31 دسمبر تک دفعہ 144 نافذ ہے۔ دہلی میں بھی کئی پابندیاں لگائی گئی ہیں۔
گزشتہ 24 گھنٹوں میں مہاراشٹر اور کیرالہ میں 4-4، تلنگانہ میں 2، بنگال اور تمل ناڈو میں 1-1 کیس رپورٹ ہوئے ہیں ۔ بدھ کو پہلا کیس مغربی بنگال، تلنگانہ اور تمل ناڈو میں سامنے آیا۔
اومیکرون کا پہلا کیس 2 دسمبر کو ملک میں آیا تھا اور تب سے اب تک یہ 11 ریاستوں میں پھیل چکا ہے۔ اومیکرون کے اب تک مہاراشٹر میں 32، راجستھان میں 17، دہلی میں 6، کیرالہ میں 5، گجرات میں 4، کرناٹک میں 3، تلنگانہ میں 2 مریض پائے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ آندھرا پردیش، چنڈی گڑھ، مغربی بنگال اور تمل ناڈو میں بھی ایک ایک کیس سامنے آچکا ہے۔
Omicron مہاراشٹر میں سب سے زیادہ 32 کیسز ہیں۔ یہ راحت کی بات ہے کہ ان میں سے 25 صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔ تاہم جنوری میں مہاراشٹر میں اومیکرون لہر کا امکان ہے۔ مہاراشٹر کے محکمۂ صحت کے اے سی ایس ڈاکٹر پردیپ ویاس نے کابینہ کی میٹنگ میں بتایا کہ جنوری میں ریاست میں اومیکرون کے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہو سکتا ہے۔
نئے سال اور کرسمس کے پیش نظر ممبئی میں 16 سے 31 دسمبر تک دفعہ 144 کا نفاذ عمل میں آچکا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کئی پابندیاں بھی لگائی گئی ہیں۔ کسی بھی قسم کے بڑے پروگرام اور اجتماعات کا انعقاد منع ہے۔ کسی بھی صورت میں، لوگوں کو پنڈال میں بیٹھنے کی صرف 50 فیصد گنجائش کے مطابق اجازت دی گئی ہے۔
دارالحکومت دہلی میں اومیکرون کے 6 معاملے سامنے آئے ہیں۔ یہاں بھی نئے سال اور کرسمس کی وجہ سے کیسز بڑھنے کے امکان کے درمیان کئی پابندیاں لگائی گئی ہیں۔ یہ پابندیاں 31 دسمبر تک لگائی گئی ہیں۔ دہلی میں صرف 50 فیصد لوگوں کو بار اور ریستوراں میں بیٹھنے کی اجازت ہے ۔
کورونا کی دوسری لہر میں آکسیجن کی کمی سے کئی مریض زندگی کی بازی ہار گئے۔ مرکز نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تیاریاں تیز کر دی ہیں کہ ایسے حالات دوبارہ نہ ہوں۔ اومیکرون کے بڑھتے ہوئے معاملات کے درمیان، مرکز نے تمام ریاستوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ آکسیجن پلانٹس کی فرضی مشقیں کریں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ مکمل طور پر کام کر رہے ہیں یا نہیں۔
بدھ کو ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ ایک میٹنگ میں، مرکزی صحت سیکریٹری راجیش بھوشن نے آکسیجن آڈٹ رپورٹ کو جلد از جلد مکمل کرنے اور اسے پورٹل پر اپ ڈیٹ کرنے کی اپیل کی ہے ۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا ہے کہ اس ماہ میں موک ڈرل مکمل کر لی جائے۔
حکومت کے مطابق اس وقت ملک میں 3 ہزار 246 پی ایس اے پلانٹس نصب ہیں جن سے 3 ہزار 783 میٹرک ٹن آکسیجن بنائی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ اب تک پی ایم کیئرس فنڈ کے ذریعے ریاستوں کو 1.14 لاکھ سے زیادہ آکسیجن کنسنٹریٹر بھی دیئے گئے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں