src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ :: گواہوں کے منحرف ہونے کا سلسلہ جاری ملزمین کے مبینہ دباؤ میں گواہان اپنے سابقہ بیانات سے انحراف کررہے ہیں،ایڈوکیٹ شاہد ندیم - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

منگل، 23 نومبر، 2021

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ :: گواہوں کے منحرف ہونے کا سلسلہ جاری ملزمین کے مبینہ دباؤ میں گواہان اپنے سابقہ بیانات سے انحراف کررہے ہیں،ایڈوکیٹ شاہد ندیم




مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ 

 گواہوں کے منحرف ہونے کا سلسلہ جاری
ملزمین کے مبینہ دباؤ میں گواہان اپنے سابقہ بیانات سے انحراف کررہے ہیں، ایڈوکیٹ شاہد ندیم



ممبئی23/ نومبر : مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ میں آج گواہ نمبر 208کی خصوصی این آئی اے عدالت میں گواہی عمل میں آئی جس کے دوران وہ اپنے سابقہ بیان سے منحرف ہوگیا جس کے بعد عدالت نے اسے سرکاری وکیل کی گذارش پر منحرف قرارد یا۔ سبکدوش آرمی افسر نے آج خصوصی جج کو بتایا کہ سال2009 میں  اے ٹی ایس افسران نے اسے کرنل پروہت کے ناسک دیولالی کیمپ میں واقع مکان پر ملزمین کی ہونے والی میٹنگ کے تعلق سے تفتیش کی تھی لیکن اس میٹنگ میں مالیگاؤں میں بم دھماکہ کرنے جیسی گفتگو کا اسے علم نہیں ہے. منحرف گواہ نے  وکیل استغاثہ اویناس رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے خصوصی این آئی اے جج پی آر سٹرے کو بتایا کہ اے ٹی ایس کے افسران نے اس سے تفتیش کی تھی لیکن اس نے ملزمین خصوصاً ملزم کرنل پروہت کے تعلق سے ایسا کچھ بھی نہیں کہا تھا جو اس کے بیان میں لکھا ہے۔ سابقہ بیان سے انحراف کے بعد سرکاری وکیل نے گواہ پر الزام عائد کیاکہ آج وہ ملزمین کو بچانے کے لئے عدالت میں ملزمین کے دباؤ میں گواہی دے رہا ہے اور وہ ملزمین کے دباؤ میں اپنے سابقہ بیان سے انحراف کررہا ہے۔

آج گواہ سے فریقین کی جرح نامکمل رہی جس کے بعد عدالت نے اپنی کارروائی کل تک کے لیئے ملتوی کئے جانے کا حکم جاری کیا۔ حالیہ دنوں میں یکے بعد دیگرے سرکاری گواہان کے اپنے سابقہ بیانات سے منحرف ہونے پر بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے ایڈوکیٹ شاہد ندیم (جمعیۃ علماء مہاراشٹر ارشد مدنی) نے بتایا کہ ابتک جتنے بھی گواہان اپنے سابقہ بیانات سے منحرف ہوئے ہیں بیشتر کا تعلق کرنل پروہت سے ہے اور تمام گواہان شہری گواہان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک منظم سازش کے تحت گواہان کو اپنے سابقہ بیانات سے انحراف کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے تاکہ اس کا فائدہ ملزمین کو حاصل ہو۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں ابتک جتنے بھی گواہان منحرف ہوئے ہیں اس میں ایک بھی گواہ مسلم نہیں ہے اور مالیگاؤں شہر سے تعلق رکھنے والے تمام گواہان نے استغاثہ کے حق میں گواہی دی ہے۔ 
ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے کہا کہ اس مقدمہ میں اے ٹی ایس پولس افسران کی گواہی کافی اہمیت کی حامل ہوگی کیونکہ ایک طرف ملزمین کے دور قریب کے رشتہ دار، دوست اقارب وغیرہ اپنے سابقہ بیانات سے انحراف کررہے ہیں اور این آئی اے بھی اس تعلق سے کوئی ٹھوس اقدام نہیں کررہی ہے۔

واضح رہے کہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، ابتک 208 گواہوں کی گواہی عمل میں آچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے ۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر


--
 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages