src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مالیگاؤں : ہر حال میں ہوگا 10 ستمبر کا اجلاس , حبیب لانس کے اجلاس میں وارڈ نمبر 20 کے 70 کروڑ روپیوں کے غبن کو پیش کیا جاۓ گا , - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

بدھ، 8 ستمبر، 2021

مالیگاؤں : ہر حال میں ہوگا 10 ستمبر کا اجلاس , حبیب لانس کے اجلاس میں وارڈ نمبر 20 کے 70 کروڑ روپیوں کے غبن کو پیش کیا جاۓ گا ,

 

مالیگاؤں : ہر حال میں ہوگا 10 ستمبر کا اجلاس 

حبیب لانس کے اجلاس میں وارڈ نمبر 20 کے 70  کروڑ روپیوں کے غبن کو  پیش کیا جاۓ گا , ہمارے خاندان کے فرد کو وارڈ نمبر 20 سےامیدوار نامزد کیا جاۓ گا : ڈاکٹر خالد پرویز 



مالیگاٶں (نامہ نگار )  10 ستمبر کو مجلس اتحادالمسلمین کے ہونے والے عظیم الشان  اجلاس کے لیۓ عوامی بیداری پیدا کرنے کے مقصد سے آج یہاں وارڈ نمبر 20 الامام ہال نظامیہ مسجد کے پاس منعقدہ ایک پرہجوم عوامی میٹنگ کا انعقاد سہراب سیٹھ بیکری والا کی صدارت میں منعقد کیا گیا ۔ 
اس میٹنگ سے خطاب کرتے ہوٸے ڈاکٹر خالد پرویز نے کہا کہ مجلس صرف ایک سیاسی پارٹی نہیں ہے بلکہ ایک تحریک ہے ایک نظریہ ہے ۔ آج اسدالدین اویسی دیوانہ وار ملک کے کونے کونے میں گھوم گھوم کر عوام کو کیوں سمجھارہے ہیں ۔ انکا مقصد کیا ہے ، کس طرح ستر سال سے نام نہاد سیکولر پارٹیوں نے مسلمانوں ، دلتوں ، پچھڑے ہوٸے طبقات کا ووٹ لے کر مسلسل انکا استحصال کیا ہے ۔ ان تمام باتوں کو  تفصیل سے 10 ستمبر کے ہونے والے اجلاس میں بتایا جاۓ گا ۔ ڈاکٹر خالد پرویز نے آزادی کے بعد سے مسلمانوں کی حالت زار پر مختصراََ روشنی ڈالتے ہوٸے کہا کہ آزادی کے وقت جو مسلمان معاشی اعتبار سے مضبوط تھے جن کی بڑی بڑی حویلیاں ہوا کرتی تھی آج وہ سب غاٸب ہوکر کے رہ گیا ہے ۔ آج ہمیں اچھی اسکول ، اچھی سڑکیں ، اچھے ہسپتال مہیا نہیں ہیں ۔ ہماری جاٸیداد نہیں ہیں ہم سرکاری زمینوں پر رہنےکو مجبور ہوگٸے ہیں ۔ کیونکہ ہم نے دھوکہ دینے والوں پر بار بار بھروسہ کیا ۔ اور انہیں ہماری ترقی کی کوٸی فکر نہیں ۔ اگر ہم نے ایسے لوگوں پرمزید بھروسہ کیا تو آج ہمارا جو حال ہے آنے والے ستر سالوں میں ہمارا وجود خطرے میں پڑ جاۓ گا ۔ ملک و شہر کے حالات کے لیۓ ہمارے غلط سیاسی فیصلے ہی ذمہ دار ہیں ۔ اور اب ہمیں ایسی کسی بھی غلطی سے بچنا ہوگا ۔ 
وارڈ نمبر 20 کی حالت زار بتاتے ہوٸے ڈاکٹر خالد پرویز نے کہا کہ اس وارڈ میں تین چار کلو میٹر دور رہنے والے راج کررہےہیں انہیں آپ کی تکالیف کا کوٸی احساس نہیں ہے ۔ ساڑھے سات سال تک اس وارڈ کا میٸر رہا ۔ دو سال چیٸرمن رہا اور بھی دیگر عہدے اسی وارڈ کی بدولت ملے ۔ لیکن اس وارڈ کی حالت دس سال پہلے جو تھی آج اس سے بھی بدتر ہوگٸی ۔ 
اس وارڈ کی تعمیر کے نام پر ستر کروڑ کا صرفہ کاغذوں پر کیا گیا ۔ کاغذ پر کام بتاکر بل نکال لیا گیا ۔ اور ہم نے صرف چار کروڑ کے فنڈ میں پورے گلشیر نگر ، گلشن ابراہیم ، مالدہ ، ہیرا پورہ کی کایا پلٹ کرکے رکھ دی ۔ ہمارے وارڈ نمبر 21 کی تعمیر و ترقی دیکھ کر انکا پریشر بڑھ جاتا ہے ۔ ہم ان کے سارے کالے چھٹے اور ستر کروڑ روپیٶں کے غبن کو 10 ستمبر کے ہونے والے اجلاس میں پیش کریں گے ۔ اور آنے والے کارپوریشن الیکشن میں وارڈ نمبر 20 سے ہمارے خاندان کے فرد کو امیدواری دی جاۓ گی ۔ تاکہ اس علاقے کی تعمیر و ترقی ہوسکے اور اس علاقے میں ہورہی غنڈہ گردی اور نشیلی ادویات کے کاروبار کی روک تھام کی جاسکے ۔ 
انہوں نے مجلس کو مضبوط کرنے اور مجلس کے نظریات کو سمجھنے کے لیۓ 10 ستمبر کو ہونے والے مجلس اتحادالمسلمین کے اجلاس میں وارڈ کی عوام اور پورے شہر کی عوام سے گذارش کی ۔
اس میٹنگ سے صدر میٹنگ سہراب سیٹھ ، وارڈ نمبر 18 کے کارپوریٹر عبدالماجد حاجی اور غازی امان اللہ خان  نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ جبکہ اسٹیج پر یوسف یونس عیسی ، سمیع اللہ چاچا ، عمیر انصاری ، شکیل رسول ، اکبر باوا ، ویلکم ماسٹر اور دیگر سرکردہ افراد موجود تھے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages