src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری پر مسلم تنظیموں اور سیاسی لیڈران کی مذمت - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 23 ستمبر، 2021

مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری پر مسلم تنظیموں اور سیاسی لیڈران کی مذمت



مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری پر مسلم تنظیموں اور سیاسی لیڈران کی مذمت    


 لکھنؤ : اترپردیش اے ٹی ایس نے معروف عالم دین کلیم صدیقی کو تبدیلئ مذہب کے الزام میں میرٹھ سے گرفتار کیا  ہے۔ یوپی کے اے ڈی جی لاء اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے یہ معلومات  دی۔ اے ڈی جی کے مطابق مظفر نگر کے پھلت گاؤں سے تعلق رکھنے والے مولانا کلیم صدیقی کے مبینہ طور پر عمر گوتم سے روابط تھے۔ پھلت کے مشہور مدرسے کے منتظم معروف اسلامی اسکالر مولانا کلیم صدیقی ایک نجی پروگرام کے سلسلے میں کل رات میرٹھ آئے تھے۔ وہیں سے انہیں گرفتار کرلیا گیا۔ اب اس معاملے پر مسلم تنظیموں اور سیاسی لیڈران کے رد عمل سامنے آئے ہیں۔

سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ شفیق الرحمن برق نے بھی مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے مولانا کی گرفتاری پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یوپی میں یوگی حکومت مسلمانوں کو ہراساں کرنے کا کام کررہی ہے۔ وہیں کانگریس لیڈر راشد علوی نے تبدیلئ مذہب کے الزام میں گرفتار مولانا کلیم صدیقی کاد فاع کیا۔ راشد علوی نے الزام لگایا کہ اترپردیش پولیس کو ایمانداری کےساتھ کام کرنے نہیں دیا جارہا ہے۔

قابل غور ہے کہ جمعیت علماء ہند مولانا محمود مدنی گروپ تبدیلئ مذہب کے الزام میں گرفتار ہوئے مولانا کلیم صدیقی کا کیس لڑے گا۔ جمعیت علماء ہند کی مہاراشٹر شاخ کی جانب سے یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ جمیعت کی طرف سے ایڈوکیٹ ابوبکر مولانا کلیم صدیقی کی پیروی کریں گے۔

وہیں دہلی اقلیتی کمیشن کے سابق چیئرمین ظفر السلام خان نے مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری کو سیاسی داؤ پیچ قراردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے آئین کے مطابق تمام لوگوں کو اپنے مذہب پر عمل پیرا ہونے اور اس کی تعلیمات کو عام کرنے کا حق ہے۔ ظفر السلام نے کہا کہ مولانا پر جو تبدیلئ مذہب کے الزامات لگائے گئے ہیں وہ سراسر غلط ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages