src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> منیار ڈیم میں غرقاب حسن پورہ کے 18 سالہ ذیشان کی لاش 24 گھنٹوں کی سخت جانفشانی کے بعد برآمد - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

ہفتہ، 18 ستمبر، 2021

منیار ڈیم میں غرقاب حسن پورہ کے 18 سالہ ذیشان کی لاش 24 گھنٹوں کی سخت جانفشانی کے بعد برآمد

 

 منیار ڈیم میں غرقاب حسن پورہ کے 18 سالہ ذیشان کی  لاش 24 گھنٹوں کی سخت جانفشانی کے بعد برآمد


مفتی اسماعیل قاسمی, کارپوریٹر ساجد عبدالرشید مقادم, رضوان آر کے نیا پورہ, جمال ناصر گروپ حسن پورہ, شفیق حاجی ال جناہ عمرہ ٹور, ابراہیم انقلابی حسن پورہ , انصاری ضیاء الرحمن مسکان اور دیگر سرکردہ شخصیات کی کوشش اور شہریان کی دعاؤں کو اللہ تعالیٰ نے الحمداللہ قبول کیا


واٹر ٹائیگر شکیل تیراک واٹر ٹائیگر اطہر احمد تارے اور ادارہ قلعہ تیراک گروپ کی دن رات کی محنت اور شہریان کی دعاؤں سے شام ساڑھے پانچ بجے ذیشان کی لاش منیار ڈیم کے بہتے ہوئے انتہائی خطرناک پانی سے برآمد ہوئی.

وہاں پر موجود رہائش پذیر کچھ برادران وطن نے ادارہ قلعہ تیراک گروپ کو اطلاع دی کہ بہتے ہوئے پانی میں پتھر کی چٹان کے پاس نعش کا کچھ حصہ نظر آرہا ہے تب قریب میں قلعہ تیراک گروپ کے جانباز مسعود احمد و محمد دانش اور واٹر ٹائیگر شکیل تیراک فوراً وہاں پہنچے اور واٹر ٹائیگر شکیل تیراک؛ محمد دانش اور مسعود نے 18 سالہ ذیشان کی نعش کو پانی سے برآمد کیا. 

 https://youtu.be/2_QPOgtUi_E

مورخہ 17 ستمبر 2021 بروز جمعہ شام پانچ بجے حسن پورہ کا ساکن 18 سالہ ذیشان اپنے پانچ دوستوں کے ہمراہ تفریح کی غرض سے منیار ڈیم گیا ہوا تھا کنارے پر نہاتے ہوئے پیر پھیسلنے پر ذیشان تیز بہاؤ میں بہتے ہوئے انتہائی خطرناک پانی کے بہاؤ میں بہہ گیا
جس کی تلاش کیلئے کل شام سے شکیل تیراک , مجیب المعرف مجبہ, مقبول انور , اطہر عرف تارے, جاوید جودھا, زید اسمارٹ, اسماعیل استاد ,شکیل ٹیلے , عقیل (مرحوم مفتی شکیل کے بھائی) , اشتیاق عنایت,  اشفاق عنایت , اشفاق مقادم , مزمل عرف پپیہ,  شعیب بھائی , لئیق احمد , مسعود احمد, محمد دانش اور ادارہ قلعہ تیراک گروپ کے جیالے نوجوان ساری رات پتھریلی چٹانوں والی ندی کے تیز بہاؤ پانی میں اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر چوٹ کھاتے چٹییلے پتھروں سے ٹکراتے بار بار پانی میں غوطہ لگاتے اپنے نیک جنون میں 18 سالہ ذیشان کی نعش کو تلاش کرتے رہے مگر صبح ہوگی نعش کا کچھ پتہ نہ چلا تقریباً صبح 6 بجے پانی سے باہر نکلے اور کچھ گھنٹوں کے آرام کیلئے واپس مالیگاؤں آئے دوپہر ساڑھے بارہ بجے پھر منیار ڈیم روانہ ہوگئے اور ڈیم پر پہنچ کر نعش کو تلاش کرتے رہے اور الحمداللہ اللہ تعالیٰ نے شہریان کی دعاؤں کو قبول کیا اور ٹھیک 24 گھنٹوں کی سخت جانفشانی کے بعد نعش مل گئی

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages