src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> رانے شیوسینا تنازعہ : 'گر میں نے منہ کھول دیا تو کئی لوگ برہنہ ہو جائیں گے' - رانے کی شیوشینا کو وارننگ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

ہفتہ، 28 اگست، 2021

رانے شیوسینا تنازعہ : 'گر میں نے منہ کھول دیا تو کئی لوگ برہنہ ہو جائیں گے' - رانے کی شیوشینا کو وارننگ



رانے شیوسینا تنازعہ : 'گر میں نے منہ کھول دیا تو کئی لوگ برہنہ ہو جائیں گے' - رانے کی شیوشینا کو وارننگ


 

 نارائن رانے بی جے پی میں بنگلہ دیشی کی طرح ہیں : سنجے راؤت 


 ممبئی : مرکزی وزیر اور بی جے پی لیڈر نارائن رانے نے جمعہ کو مہاراشٹر کی حکمراں شیو سینا کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ  وہ پارٹی اور اس کے لیڈران کے بارے میں بہت کچھ جانتے ہیں اور "ایک کے بعد ایک" معاملات کو سامنے لائیں گے۔  رانے نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ کس نے کس سے کہا تھا کہ بھائی کی بیوی پر تیزاب پھینکیں ۔  رانے اپنی جن آشیرواد یاترا کے ایک حصے کے طور پر رتناگری ضلع میں ایک ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔

 رانے نے اس ہفتے کی شروعات میں مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کے خلاف تبصرہ کیا تھا ، جس سے ایک تنازعہ کھڑا ہو گیا تھا۔  اس سلسلے میں رانے کو  گرفتار کیا گیا تھا اور چند گھنٹوں بعد رہا کیا گیا تھا۔  اس واقعہ کو لے کر شیو سینا اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اراکین کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی تھی ۔

 شیو سینا کے صدر ادھو ٹھاکرے پر برائے راست نشانہ لگاتے ہوئے رانے نے کہا کہ کسی کو ایک مرکزی وزیر کو گرفتار کر کے کسی کو کیا ملا؟  میں ایک کے بعد ایک معاملے سامنے لاتا رہوں گا ۔

 مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ رانے نے کہا ، "شیو سینا کا ایک کارکن ورون سردیسائی میرے گھر کے باہر (ممبئی میں) آیا تھا اور مجھے دھمکی دی تھی کہ  اگلی بار آیا تو واپس نہیں جائے گا۔  سردیسائی شیو سینا 'یووا سینا' کے یوتھ ونگ کے لیڈر ہیں۔  یوا سینا کے کارکنان نے منگل کو ممبئی میں رانے کےتبصرے کو لے کر  رانے کے بنگلے کے باہر  احتجاج کیا تھا ۔

 رانے نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز شیو سینا کے کارکن کے طور پر کیا تھا اور 1999 میں ریاست کے وزیر اعلیٰ بنے تھے ۔  تاہم 2005 میں انہیں پارٹی مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے پارٹی سے نکال دیا گیا تھا ۔  اس کے بعد وہ کانگریس میں شامل ہوئے اور 2017 تک وہیں رہے۔  بعد میں انہوں نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی.  

شیوشینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت بے مرکزی وزیر رانے پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ نارائن رانے بی جے پی میں بنگلہ دیشی کی طرح ہیں . جس طرح بنگلہ دیشی  ہندوستان میں داخل ہوکر ملک کو خراب کرتے ہیں بالکل اسی طرح نارائن رانے بی جے پی کو خراب کر رہے ہیں سنجے راؤت نے  کہا کہ نارائن رانے سے موجودہ بی جے پی لیڈران کو بچ رہنا چاہئے.  سنجے راؤت نے کہا کہ سیاست میں نظریاتی اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن کوئی کسی سے ذاتی رنجش نہیں رکھتا.  لیکن رانے بی جے پی میں شمولیت کے بعد سے اپنا ایجنڈہ چلا رہے ہیں اور ذاتی دشمنی نکال رہے ہیں . اس کے پہلے کسی پارٹی کارکن نے دوسری پارٹی کے کارکن پر حملہ نہیں کیا تھا , اور نا  ہی ایک دوسرے کے دفتر پر پتھراؤ کیا تھا.  لیکن پچھلے دو سال سے یہ سب کچھ دیکھنے کو مل رہا ہے. انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال ہو ی مہاراشٹر یا   دیگر دوسری ریاست  جہاں بی جے پی کی حکومت ہے.  وہاں اس طرح کی اٹھا پٹک جاری ہے.   مرکزی وزیر نارائن رانے کو لے کر حال ہی میں شیوشینا بی جے پی اراکین کے درمیان پتھراؤ اور پرتشدد جھڑپ دیکھنے کو ملی تھی.  ناسک میں بی جے پی دفتر پر حملہ کرنے کے ملزم شیوشینک سنجے راؤت کے ساتھ دکھائی دیئے. جس وقت سنجے راؤت صحافیوں سے محو گفتگو تھے اس وقت وہ ان کے ساتھ تھے.   یہ' خود سنجے راؤت نے اخباری نمائندوں سے  کہی . انہوں نے کہا کہ کچھ شیوشینک جو فرار چل رہے ہیں وہ میرے ساتھ موجود ہیں . ان کی پیشگی ضمانت کے لئے جو ممکن ہوگا وہ کوشش کریں گے . آج وہ مجھ سے ملنے آئے تھے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages