src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> ہندو لڑکوں سے ریلیشن شپ کا خمیازہ. شادی کے لئے دباؤ ڈالنے پر مسلم لڑکیوں کو جان سے مارنے کی کوشش. - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 1 جولائی، 2021

ہندو لڑکوں سے ریلیشن شپ کا خمیازہ. شادی کے لئے دباؤ ڈالنے پر مسلم لڑکیوں کو جان سے مارنے کی کوشش.


ہندو لڑکوں سے ریلیشن شپ کاخمیازہ. شادی کے لئے دباؤ ڈالنے پر مسلم لڑکیوں کو جان سے مارنے کی کوشش.



اس وقت پورے ملک میں 'لوجہاد' کا نعرہ گونج رہا ہے.  'لوجہاد' کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں کیا جارہا ہے.  وہیں دوسری طرف مدھیہ پردیش کے منڈلا ضلع سے ایک نہایت دل دہلانے والا واقعہ منظر عام پر آیا ہے.  جس سو مسلم لڑکیاں ہندو لڑکوں سے ریلیشن شپ میں تھیں.  شادی کا دباؤ بنانے پر نہایت بے دردی سے ان دونوں بہنوں کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی.  مگر دونوں بہنیں زندہ بچ گئیں اور اپنی پوری روداد سنائی. جسے سن کر  رونگٹے کھڑے ہوگئے.  لیکن آپ کو یہ خبر ٹی وی اور واٹس ایپ پر دکھائی نہیں دیگی کیونکہ مجرم کوئی مسلمان نہیں تھا۔  ماں لو اگر مجرمین مسلمان ہوتے اور لڑکیاں ہندو سماج سے تعلق رکھتی تو پھر اسے پورے ملک کے میڈیا میں 'لوجہاد' کا نام دے چلایا جاتا تھا اور ہر ٹی وی چینل پر پینلسٹ بیٹھ کر  اس معاملے پر بحث کر رہے ہوتے اور پورے مسلم سماج کو کٹگھرے کھڑا کردیئے ہوتے .اس ضمن میں موصولہ تفصیلات کے مطابق مدھیہ پردیش کے منڈلا ضلع کی ساکنہ دو سگی بہنیں ثناء (عمر 20 سال) اور (شاہین عمر 23 سال) بھوپال میں کام کرتی تھیں۔  نکھل گور اور کرن سنگھ پریہار ان کے بوائے فرینڈ تھے اور ایک طویل عرصے سے وہ ریلیشن شپ میں تھے۔  جب بہنوں نے نکھل گور اور کرن سنگھ پریہار پر شادی کے لئے دباؤ ڈالا تو نکھل گور اور کرن سنگھ پریہار ان دونوں بہنوں کا قتل کرنے کی  کوشش کی مگر وہ اپنے ارادے میں کامیاب نہ ہوسکے.  جب دونوں بہنوں کا دباؤ بڑھا تو نکھل گور اور کرن سنگھ پریہار انہیں 50 کلومیٹر دور رائے سین کے سلوانی جنگل میں لے گئے اور دونوں بہنوں پر چاقو اور پتھروں سے جان لیوا حملہ کرکے کھائی میں پھینک دیا۔ اتوار 27 جون کو رات گیارہ بجےنکھل گور اور کرن پریہار نے دونوں لڑکیوں کو شادی کرنے کا بہانہ بناکر سلوانی پہنچ گئے۔  نکھل کا کزن انکت پٹیل پہلے ہی وہاں موٹر سائیکل لے کر کھڑا تھا۔ انکت پٹیل پہلی بار کرن اور ایک بہن کو موٹرسائیکل پر بیٹھا کر گھاٹی کی طرف لے گیا.  جہاں دونوں نے اس پر چاقو سے حملہ کیا اور اسے مار کر کھائی میں پھینک دیا۔  بعدازاں ، انکت نے دوسری لڑکی اور نکھل کو موٹرسائیکل پر لے گیا اور اس لڑکی پر  بھی پتھر اور چاقو سے حملہ کردیا ،  شدید زخمی حالت   میں آدھ مرا کرکے اسے بھی  گھاٹی کے نیچے جنگل میں پھینک دیا۔

 

 اے ایس پی امرت مینا نے بتایا کہ دونوں لڑکیوں کے گلے میں تیز دھار ہتھیار کے  گہرے زخم ہیں۔  اتفاق سے ایک ایمبولینس ڈرائیور شاہ رخ ، جو بھوپال سے سلونی گیا ہوا تھا ، کی نظر خون سے لت پت ان  لڑکیوں پر پڑی ۔  ایمبولینس ڈرائیور نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی اور دونوں زخمی بہنوں کو سرکاری اسپتال سلوانی لے گیا ۔

 لڑکیوں کے بیان پر تینوں ملزم نکھل گور ، کرن سنگھ اور انکت پٹیل کے خلاف دفعہ 307 ، 34 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔  واضح رہے کہ ، وہ ریلیوں شپ میں تھے اور دونوں لڑکیوں کو جاں سے مارنے کی کوشش کی گئی تھی۔

 
 ویڈیو  میں ثناء بتا رہی ہیں کہ اس کا تین بار اسقاط حمل کیا گیا ،  جب اس نے شادی کی بات کی تو اسے جان سے مارنے کی کوشش کی گئی۔  ثناء  آگے کہہ رہی ہے کہ ، "جب اس نے ایک بار   میرا گلا گھونٹنے کی کوشش کی تھی تو میں نے سوچا تھا کہ وہ مذاق کررہا ہے۔"

  

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages