گھنی مسلم آبادی کے بیچ
گندے اور آلودہ پانی کے
STP پلانٹ کی مخالفت میں
مجلس اتحادالمسلمین کا
پرہجوم مورچہ
کارپوریشن ناٸب کمشنر و سٹی انجینٸر
کو ٹریٹمنٹ پلانٹ جگہ بدلنے متعلق
مکتوب ڈاکٹر خالد پرویز نے میٸر اور
کارپوریشن انتظامیہ کو دیا سات
دنوں کا الٹی میٹم
مالیگاٶں (نامہ نگار) شیوسینا لیڈر شپ کے اشارے پر سوٸیگاٶں اور کلکٹر پٹہ کے علاقوں کا استعمال شدہ گندہ ، آلودہ اور جراثیم شدہ پانی کو ندی کے اِس پار معصوم شاہ کٹی کے پاس لاکر ٹریٹمنٹ (STP) پلانٹ کے ذریعے پانی اور کچرا الگ کرنے اور گرووار وارڈ کی عوام کی جان ، صحت و تندرستی سے کھلواڑ کرنے کی ناپاک سازش اور سیاسی بدلہ لینے کی حرکت کی جارہی ہے ۔ لہذا اس ٹریٹمنٹ پلان کی جگہ بدلی جاۓ ۔ اور اندرون سات یوم اس تعلق سے مثبت اقدام اٹھانے کا الٹی میٹم دیا بصورت دیگر کارپوریشن کو ایک بڑی عوامی تحریک کا سامنا کرنے کے لیۓ تیار رہنا ہوگا ۔ جس کی تمام تر ذمہ داری میٸر ، کمشنر اور کارپوریشن انتظامیہ پر ہوگی ۔ اس طرح کا واضح اور تفصیلی بیان مجلس اتحادالمسلمین شمالی مہاراشٹر کے صدر و مجلس گٹ نیتا ڈاکٹر خالد پرویز نے کارپوریشن ناٸب کمشنر راہل پاٹل کو ایک میمورنڈم دیتے وقت دیا ۔ اس موقع پر سٹی انجینٸر بچھاٶ بھی موجود تھے ۔
واضح رہے کہ کارپوریشن برسراقتدار کانگریس اپنا اقتدار بچانے کے لیۓ شیوسینا کے ہاتھوں کھلونا بنی ہوٸی ہے ۔ اور مسلسل شہر دشمن فیصلے لے رہی ہے ۔ جس سے کہ عوام میں شدید غصہ پایا جارہا ہے ۔
یہاں یہ ذکر بھی بے جا نہ ہوگا کہ مسلم آبادی میں ٹریٹمنٹ پلانٹ بنانے کی تجویز میٸر طاہرہ شیخ نے پیش کی تھی ۔ اور اسے شیوسینا کے اسٹینڈنگ چیٸرمن راجا رام جادھو نے منظور کی تھی ۔ اسوقت بھی اسٹینڈنگ کمیٹی میٹنگ میں ڈاکٹر خالد پرویز نے ٹریٹمنٹ پلانٹ کی جگہ کے متعلق استفسار کیا تھا لیکن انکو تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا تھا ۔ اور جگہ زیر غور ہے جیسے جواب دے کر ٹہلا دیا گیا تھا ۔
تمام باتیں سننے کے بعد سٹی انجینٸر نے بدھ کی ہونے والی جنرل بورڈ میٹنگ میں اس مدعے کو شامل کرنے اور اس پر بحث کرنے کا یقین دلایا ۔ لہذا ابھی بھی وقت ہے شہریان اور خاص طور سے گرووار وارڈ کی عوام اپنی اور اپنی آنے والی نسلوں کی صحت و تندرستی کے پیش نظر اپنی سماجی و سیاسی بیداری کا مظاہرہ کریں ۔ اور مجلس اتحادالمسلمین کی ہر تحریک و کاوشوں میں شریک ہوکر اپنے حقوق کو حاصل کریں ۔
آج کے اس مورچہ میں ذمہ داران مجلس کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں شہریان نے شرکت کی ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں