ناسک ضلع میں کورونا کا قہر جاری, ہزاروں مریض
زیر علاج
ناسک (نامہ نگار) کورونا کی پہلی لہر اور لاک ڈاؤن کی پابندیاں ابھی ختم بھی نہ ہو پائی تھیں کہ دوسری لہر سونامی کی طرح قیامت صغری برپا کر گئی. ریاست مہاراشٹر اس سونامی سے نبرد آزما تو ہے ہی لیکن ضلع ناسک میں کورونا متاثرین نے ہنگامہ برپا کردیا ہے. اگرچہ ریاست میں 68 ہزار سے زائد نئے کورونا متاثرہن سامنے ہیں تو ناسک ضلع میں 44669 کورونا متاثرین سامنے آئے ہیں اور مسلسل یہ تعداد بڑھتی جارہی ہے. یہ سبھی متاثرین مختلف اسپتالوں میں زہر علاج ہیں. سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ضلع ناسک میں دو لاکھ 81 ہزار 877 افراد کو کورونا نے دبوچ رکھا تھا ان متاثرین میں سے 2,34,086 مریضوں نے کورونا سے صحت یاب ہوئے ہیں. جبکہ 3 ہزار 122 متاثرین کو موت اپنے ساتھ لئے عالم بالا کی جانب کوچ کر گئی. ان کورونا متاثرین میں بیرون ناسک کے 94 افراد بھی موت کے ہاتھوں کورونا کا شکار ہوئے ہیں. مذکورہ اعداد و شمار کی روشنی میں ضلع ناسک میں صحت یابی کی شرح 83.5 فیصد بتائی جارہی ہے. اس کے برعکس دیکھا جائے تو 11 بجتے ہی ضلع ناسک کی شاہراہیں اور تمام دکانیں سختی سے بند کردی جارہی ہیں. پولیس کی بےجا سختیاں دن بدن بڑھتی جارہی ہیں. ملازمت پیشہ افراد روزی روٹی سے محروم ہورہے ہیں. پہلی لہر کے دوران مخیران قوم نے اشیائے ضروریہ کی کٹ تقسیم کرتے ہوئے غریب افراد کو سہارا دیا تھا لیکن گزشتہ ایک سال سے معاشی و تجارتی سرگرمیاں ٹھپ ہونے کی وجہ سے ہر ایک کے مالی حالات دگر گوں ہو گئے ہیں اور آثار بتا رہے ہیں کہ آنے والا ہر دن ہر لمحہ ایک اور قیامت لئے نازل ہوتا جائے گا جبکہ امیر طبقہ تمام پریشانیوں سے با آسانی گزر جائے گا لیکن متوسط اور غریب طبقہ آس و امید لئے مخیران و
قوم اور سرکاری امداد کا منتظر ہے. رمضان کے مبارک ایام اور عید جیسے عظیم تہوار کی آمد نے خرچ میں اضافہ کردیا ہے. صنعت پارچہ بافی بھی دم توڑنے کی دہانوں پر پہنچ کر سسک رہی ہے. ریاستی وزیر اعلی کو نئی پابندیاں نافذ کرنے سے پہلے پیش آنے والی پریشانیوں کا تدارک کرنا چاہئے تھا لیکن ان کی دور رس نگاہیں تا دور دیکھنے سے محروم رہیں اور جلد بازی میں کیا گیا فیصلہ عام افراد کے لئے وبال جان بن گیا ہے.


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں