مالیگاؤں میں ظالمانہ لاک ڈاؤن کے خلاف جنتادل کی خواتین کا زبردست احتجاج .
خواتین کے نعروں کی پورے
شہر میں گونج . چلچلاتی دھوپ میں نقاب پوش خواتین نے خالی ڈبہ پیٹ کر بےجا پابندی کی جم کر مخالفت کی
مالیگاؤں (نامہ نگار) ایک بار پھر مالیگاؤں نے ثابت کیا کہ وہ ساتھی نہال احمد کا تحریکی ذہن ہر دور میں زندہ رکھے گا. آج اگرچہ وہ حیات نہیں لیکن ان کی تحریکی ذہنیت کو زندہ رکھنے والے بے شمار افراد اپنی تحریکوں کے ذریعے حکومتوں کے ہر ظالمانہ فیصلوں کی مذمت کرنے کے لئے سڑکوں پر بلا خوف و خطر نکل سکتے ہیں.
حالیہ دنوں لاک ڈاؤن کے ممکنہ خطروں کے پیش نظر صدر جنتادل سیکولر و خاتون اپوزیشن لیڈر شان ہند نہال احمد کی قیادت میں قدوائی روڈ شہیدوں کی یادگار کے پاس چلچلاتی دھوپ میں ایک انوکھا احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے تھالی, بھگونا اورخالی ڈبے بجا کر اعلان کیا کہ ان کی تھالی میں دو لقمہ نہیں کہ وہ اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ بھر سکیں. گزشتہ ایک سال سے لاک ڈاؤن کی بےجا پابندیوں نے نہ صرف ان کا جمع شدہ سرمایہ نگل لیا ہے بلکہ ان کے ڈبوں کو خالی کرکے کھڑکھڑانے پر مجبور کردیا ہے اب وہ مزید لاک ڈاؤن کی پابندیاں سہنے کی تاب نہیں لا سکتے. سابق صدر بلدیہ ساجدہ نہال احمد نے حکومت وقت کو للکارتے ہوئے کہا کہ
بس ختم کرو سلسلہ شمشیر جفا کا,
رخ بھی تو پلٹ سکتا ہے تصویر وفا کا,
مجبور کو معذور سمجھنا نہیں لوگو,
کہیں طوفان نہ بن جائے جھونکا ہوا کا
. اس کے بر خلاف نہال احمد کے جوان خون شان ہند نہال احمد نے پر جوش لہجہ میں کہا کہ ہمیں ممکنہ تو کیا جزوی اور کسی بھی طرح کا لاک ڈاؤن اور پابندی منظور نہیں. کل تک تو مرد ہی لاک ڈاؤن کی مخالفت میں کمر بستہ تھے لیکن اب گھریلو خواتین خالی تھالی, بھگونا اور اپنے گھروں کے خالی ڈبے لئے سڑکوں پر آ کر مطالبہ کررہی ہیں کہ حکومت کے ظالمانہ فیصلوں نے ہمیں کنگال کرتے ہوئے بے دست و پا بنا دیا ہے. اس لئے حکومت ہوش کا ناخن لے ورنہ ہم خواتین کو جیلوں میں روانہ کرتے ہوئے ہمارے کھانے پینے کا بندوبست کرے. آج دوپہر چلچلاتی ہوئی سخت دھوپ میں ہونے اس احتجاجی مظاہرے میں ہر عمر کی خواتین سمیت بڑی تعداد میں کم عمر بچوں نے بھی اپنے بلند بالا نعروں کے ذریعے ممکنہ لاک ڈاؤن کی دھجیاں اڑا دی. اول تا آخر اس احتجاج میں مہرانساء اشفاق احمد نے نمایاں کردار ادا کرتے ہوئے لاک ڈاؤن کے نفاذ اور بےجا پابندیوں کی مخالفت میں اظہار خیال کرتی رہیں. مستقیم ڈگنیٹی کی سرپرستی میں ہونے والے اس احتجاجی مظاہرے کے اخیر میں شان ہند اور نمائندوں خواتین نے ڈی وائے ایس پی لتا ڈھونڈے کو اپنا مطالباتی میمورنڈم پیش کیا.




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں