مولانا آزاد مالیاتی کارپوریشن نے گذشتہ پانچ سالوں سے اقلیتوں کو تجارتی قرض نہیں دیا، ایڈوکیٹ شاہد ندیم
مسلمانوں کو تجارتی و تعلیمی قرض دینے کی بجائے نئے ایم ڈی نے قرض وصولی کا آرڈ نکالا
پ
ممبئی 19 اپریل : مولانا آزاد مالیاتی کارپوریشن نے گذشتہ پانچ سالوں سے اقلیتی فرقہ سے تعلق رکھنے والے افراد بالخصوص مسلمانوں کوتجارتی قرض نہیں دیا ہے اسی کے ساتھ ساتھ اعلی تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کو بھی وقت پر قرض نہیں دیا گیا جس کی وجہ سے انہیں امتحانات میں شرکت کرنے نہیں دیا گیا، اقلیتوں کو بجائے تجارت وتعلیم کے لیئے قرض دیئے جانے کے مولانا آزاد مالیاتی کارپوریشن کے ایم ڈی نے ماضی کے قرضوں کی وصولی کے احکامات جاری کیئے ہیں جس کی وجہ سے کارپوریشن سے قرض لینے والوں میں شدید بے چینی ہے، ان باتوں کو آج ایڈوکیٹ شاہد ندیم (لیگل ایڈوائزر جمعیۃ علماء مہاراشٹر ارشد مدنی) نے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی سے دوران ملاقات کہا جس پر انہوں نے متعلقہ حکام سے میٹنگ کرکے معاملہ حل کرنے کی انہیں یقین دہانی کرائی۔
ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے ابو عاصم اعظمی سے کہا کہ مولانا آزاد مالیاتی کارپوریشن کا قیام ہی ریاست کی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی معاشی فلاح و بہبودکے لیئے ہوا تھا لیکن موجودہ ایم ڈی پریادرشن کامبلے نے بجائے تجارتی و تعلیمی قرض دینے کے قرض وصولی کے احکامات جاری کیئے ہیں، کرونا کی وجہ سے پہلے ہی مسلمان معاشی طور پر کمزور ہوچکا ہے لہذا کارپوریشن کو قرض کی واپسی میں سہولت دینا چاہئے۔ ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے ابو عاصم کو مزید بتایا کہ16/ اپریل کو مراٹھی نیوز پیپر پوڈہاری میں ایک نیوز شائع ہوئی تھی جس میں مولانا آزاد مالیاتی کارپوریشن میں ملزمین کی بھرتی میں کرپشن کا معاملہ اٹھایا گیا تھا، نیوز کے مطابق موجودہ مینیجنگ ڈائرکٹر ایسے 7/ ملازمین کو نوکری پر مستقل کرنا چاہتے ہیں جنہیں انڈسٹریل کورٹ اور ہائی کورٹ نے مسترد کردیا ہے اس کے باوجود ایم ڈی کی جانب سے ان کی مستقل نوکری کی تجویز مائناریٹی ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کو بھیجی گئی ہے جو غیر قانونی ہے جس کی تحقیقات ہونا چاہئے۔
ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے ابو عاصم اعظمی کو مزیدبتایا کہ کارپوریشن میں زیر ملازمت 30 ملازمین کی مستقل تقرری کے احکامات ممبئی ہائی کورٹ نے جاری کیئے ہیں لیکن اس پر کارروائی کرنے کی بجائے موجودہ ایم ڈی ایسے 7/ لوگوں کو مستقل نوکری پر رکھنے کی تجویز بھیجی ہے جس سے موجودہ ایم ڈی کی نیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے ابو عاصم اعظمی سے درخواست کی کہ وہ اس سنگین معاملے کو اعلی حکام کے سامنے رکھیں اور اسے حل کرنے کی کوشش کریں جس پر انہوں نے کہا کہ وہ اگلے چند ایام میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری مائناریٹی ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ سے ملاقات کرکے ان کے سامنے یہ معاملہ اٹھائیں گے۔


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں