کرنل پروہت کی گرفتاری کے پنچ نے گواہی دی، دفاعی وکیل نے جرح کے لئے وقت طلب کیا
ممبئی1/ اپریل : مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ میں آج گواہ نمبر 176کی خصوصی این آئی اے عدالت میں گواہی عمل میں آئی جس کے دوران گواہ نے عدالت کو بتایا کہ5 نومبر 2008 کو انسدا د دہشت گرد دستہ ATS کے جوہو یونٹ نے اسے ملزم کرنل وجودگی میں مل
پروہت کو گرفتار کیا تھا اس کے قبضہ سے دو موبائل فون، ایک ہاتھ گھڑی، پاکٹ، دو اے ٹی ایم کارڈ، دو انگھوٹھی، کینٹین کارڈ اور تقریبا ً پانچ ہزار روپئے نقد ضبط کیئے تھے۔
سرکاری گواہ نے عدالت میں اس کی موجودگی میں ملزم کے قبضہ سے ضبط کی گئی اشیاء کی شناخت کرنے کے ساتھ ساتھ پنچ نامہ پر موجود اس کی دستخط کی تصدیق بھی کی۔ سرکاری گواہ نے عدالت کو بتایا کہ پولس نے اس کی موجودگی میں تمام اشیاء کو لفافہ میں سیل بند کیا تھا اور پھر لفافہ پر اس کی دستخط لی گئی تھی۔
سرکاری وکیل نے گواہ سے پوچھا کہ آج وہ ملزم کی شناخت کرسکتے ہیں کیا؟جس پر گواہ نے ہاں میں جواب دیا حالانکہ کرنل پروہت آج عدالت میں حاضر نہیں تھا لیکن گواہ نے خصوصی جج کو بتایا کہ وہ کرنل پروہت کی شناخت کرسکتا ہے جسے اس کے سامنے اے ٹی ایس نے گرفتار کیا تھا۔
سرکاری وکیل کے سوال کے اختتام کے بعد کرنل پروہت کے وکیل نے عدالت سے گواہ سے جرح کرنے کے لیئے وقت طلب کیا جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔آج عدالت میں صرف ملزم سمیر کلکرنی حاضر تھا جبکہ بقیہ ملزمین کی غیر حاضری کی اجازت ان کے وکلاء نے عدالت سے حاصل کی تھی۔دوران سماعت عدالت میں بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے ایڈوکیٹ شاہد ندیم، ایڈوکیٹ عادل شیخ(جمعیۃ علماء مہاراشٹر ارشدمدنی) موجود تھے
ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، ابتک 176 گواہوں کی گواہی عمل میں ا ٓچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے لیکن کرونا وبا ء کی وجہ سے بیرون شہر اور بیرون ریاست کے گواہان ممبئی آنے سے کترا رہے ہیں جس کی وجہ سے بقیہ گواہان کے بیانات کا اندراج کرنے میں تاخیر ہورہی ہے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں