src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> غیر ذمہ دار کمشنر کی وجہ سے کارپوریشن اور شہر کا نظام درہم برہم ۔ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

بدھ، 10 مارچ، 2021

غیر ذمہ دار کمشنر کی وجہ سے کارپوریشن اور شہر کا نظام درہم برہم ۔

غیر ذمہ دار کمشنر کی وجہ سے کارپوریشن اور شہر کا نظام درہم برہم ۔

حفاظت گروپ نے ایڈیشنل کلکٹر صاحب کو مکتوب دیا ! محمد عارف نوری



(پریس ریلیز) مالیگاؤں میونسپل کمشنر دیپک کاسار صاحب جب سے اپنے عہدے پر براجمان ہوئے ہے تب سے اب تک ایسا محسوس ہورہا ہے کہ کارپوریشن کو برخاست کردیا گیا ہے اور مالیگاؤں شہر میں کوئی انتظامیہ یا ذمہ دار ہے ہی نہیں کارپوریشن میں من موجی کاروبار جاری ہے عوام کی تکلیفوں کو کوئی سننے، دیکھنے، سمجھنے والا موجود نہیں ہے پورے شہر میں گندگی، تعفن، کچروں کے انبار، آوارہ کتّوں کی دھماچوکڑی، مچھروں کی بہتات، ملیریا، کارپوریشن کا آتی کرمن بڑھتا جارہا ہے صاف صفائی کا نظام درہم برہم ہوچکا ہے، ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ ناکام ہوچکا ہے و دیگر مسائل سے شہریان جونجھ رہے ہیں اور کمشنر صاحب اکثر کارپوریشن سے غائب رہتے ہے ہفتے میں چار دن غائب کبھی آفس میں صرف ایک گھنٹہ، جمعہ کو ایک گھنٹہ جس کی وجہ سے کارپوریشن کا نظام درہم برہم ہے افسوں میں اکثر آفسر غائب رہتے ہیں کیا مالیگاؤں شہر کو ایسے غیر ذمہ دار کمشنر کی ضرورت ہے؟ کمشنر صاحب کی کارپوریشن سے مسلسل غیر حاضری معنی خیز ہے!
شکایتوں کے انبار ڈپٹی کمشنر و دیگر ادھیکاری صرف جمع کررہے ہیں اور عمل نادارد ہے پچھلے دنوں شہر میں کئی کاموں کی شروعات کی گئی کیا کمشنر صاحب ان کاموں کا جائزہ لینے پہنچنے؟ کتنے کاموں کی کوالٹی ٹیسٹ کروائی؟ کتنی مرتبہ شہر کا دورہ کیا؟ فائلیں گھر پر جمع ہورہی ہے آفس کا کام گھر پر کیوں؟ کیا سرکار انھیں تنخواہ نہیں دیتی؟ کیا یہ پرائیویٹ کمپنی چلارہے ہے؟ عوامی نمائندوں کو بھی بار بار ان کے گھر جانا پڑتا ہے اگر کمشنر صاحب کو تمام کام اپنے بنگلے سے ہی کرنا ہے تو انھیں گھر ہی بیٹھا دیا جائے۔
آخر بنگلے سے کام کاج کرنے کے پیچھے راج کیا ہے؟ مسلسل غیر حاضری کی وجہ سے کارپوریشن میں بدعنوانی و بھرشٹاچاری کا بھی اندیشہ ہے جنتے دن کمشنر صاحب کارپوریشن سے غیر حاضر تھے انتے دن کی تنخواہ کاٹی جائے اور ان پر سخت کارروائی کی جائے کمشنر صاحب کے اس غیر ذمے دارانہ روے کی وجہ سے شہر کی حالت بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے اور اگر کمشنر صاحب اپنی ذمہ داری نہیں نبھا سکتے تو انھیں فوراً معطل کردینا چاہیے ایسے کمشنر کی شہر کو ضوروت نہیں ہے ایماندار فرض شناس کمشنر کی تقرری کی جاۂے ہماری معلومات کے حساب سے گرنا پمپنگ اسٹیشن پر ریپئرنگ کے نام پر 3کروڑ72لاکھ روپے کا ٹینڈر لکالا گیا جبکہ نیا پمپ فٹنگ وغیرہ کرکے گیارنٹی ورانٹی کے ساتھ 50 سے 60لاکھ میں کام ہوجاتا ہے کارپوریشن میں اندھیر نگری چوپٹ راج جاری ہے پچھلے کرونا بلوں میں بھی کروڑوں روپے نکالے گئے بائیو مائننگ، کچروں کے ٹھیکے میں گھپلا کمشنر صاحب کیا کررہے ہے اور کیا کرنا چاہتے ہے؟ اگر انھیں کام کاج نہیں کرنا ہے تو اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائے 14 تاریخ کے بعد کمشنر یا ادھیکاری، کرمچاری آفسوں میں نہیں آئے تو ہمارا گاؤں ہے ہم خود سیوا دیں گے اور آفسوں میں بیٹھ کر کام دیکھیں گے اس کے ذمہ دار کمشنر اور پرشاشن رہے گا۔ اسطرح کے مطالبات کو لیکر حفاظت گروپ صدر محمد عارف نوری کی قیادت میں وفد  نے ایڈیشنل کلکٹر صاحب سے ملاقات کی اور مکتوب دیا اگر جلد ہی کاروائی نہیں کی گئی تو آنے والے دنوں میں میونسپل کمشنر کے خلاف سخت احتجاج کا راستہ اپنایا جائے گا اس میمورنڈم کی ایک کاپی پالک منتری چھگن بھجبل صاحب کو بھی روانہ کی گئی۔
اس موقع پر محمد عارف نوری، خان باقر حسین،مولانا عبدالرشید مجدی صاحب، سرفراز وائرمین، مشیر احمد، ساجد اختر، محمد صادق کپتان، و دیگر احباب موجود تھے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages