مالیگاؤں کے موہن سنیما ہال میں نئی فلم "ممبئی ساگا "میں بے پناہ ہجوم کا ویڈیو وائرل
مالیگاؤں : مہاراشٹر میں کورونا کی دوسری لہر نے ہنگامہ برپا کردیا ہے. انتظامیہ نے عام شہریان کو ڈر اور خوف کے عالم میں اپنے ہی گھروں میں مقید ہونے پر مجبور کردیا ہے. عوامی مقامات پر بھیڑ جمع کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے. کھانے پینے کی ہوٹلیں بھی تالا بندی کا شکار کردی گئیں ہیں. ایسے ہی نامساعد حالات میں بازاروں کی رونق ماند پڑ گئی ہے حتی کہ دینی و عصری درسگاہوں پر بھی پابندیاں عائد کرتے ہوئے انھیں مقفل کر دیا گیا ہے .روزانہ شام سات بجتے ہی پولیس کی گاڑیاں گونج دار آوازوں میں سائرن بجاتے ہوئے دکانوں اور ہوٹلوں کو بند کرواتی نظر آتی ہیں مزید ستم انتظامیہ نے یہ ڈھایا ہے کہ ہفتہ کے سنیچر, اتوار دو دنوں کے لئے عام جنتا کرفیو کا نفاذ شہریان کے لئے وبال جان بنتا جارہا ہے اس کے برعکس دیکھا جائے تو انتظامیہ کی غلط پالیسی نے ایک طرف تو شراب خانوں اور تھیٹروں کو تمام پابندیوں سے مبرا قرار دیتے ہوئے انھیں چھوٹ دے رکھی ہے. مزکورہ دونوں مقامات پر نہ تو شوشل دوری کا خیال رکھا گیا ہے نہ ہی ماسک لگانے کا پابند بنایا گیا ہے جبکہ مہامنڈل کی ایس ٹی بسوں پر جلی حرفوں سے لکھا گیا ہے کہ "ماسک ناہی پرویش ناہی ".شراب خانوں اور تھیٹروں پر ہزاروں افراد کا جم غفیر. کیا کورونا کے پھیلاؤ کا سبب نہیں بن سکتا؟ انتظامیہ کا یہ دوہرا کردار ایک تھیٹر کے باہر کی فوٹو عکاسی سے بخوبی کیا جا سکتا ہے انتظامیہ صرف اور صرف تھیٹروں اور شراب خانوں سے حاصل ہونے والے ٹیکس کے حصول میں کوشاں ہے. اسے کورونا کے پھیلاؤ یا روکنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے. انتظامیہ نے جہاں عوامی ہجوم پر قدغن لگائی ہے وہیں اسے فورأ سے پیشتر تھیٹروں پر بھی سختی سے پابندی عائد کرنا چاہیے. مالیگاؤں کے موہن سنیما ہال میں کل "ممبئی ساگا"نئی فلم کے ریلیز کے موقع پر تمام تر احتیاطی تدابیر کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ہزارہا افراد کا جم غفیر انتظامیہ کے کھوکھلے دعوؤں کی مذاق اڑاتا نظر آیا.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں